رقص شباب و رنگ بہاراں نظر میں ہے
رقص شباب و رنگ بہاراں نظر میں ہے یہ تم نظر میں ہو کہ گلستاں نظر میں ہے اک روشنی سے عالم دل جگمگا اٹھا وہ ہیں کہ آفتاب درخشاں نظر میں ہے اہل جنوں سے کیجیے اب چاک دل کی بات دامن نظر میں ہے نہ گریباں نظر میں ہے ان کے کرم سے بڑھنے لگے دل کے حوصلے انداز التفات فراواں نظر میں ہے سو ...