Rajinder Manchanda Bani

راجیندر منچندا بانی

جدید اردو غزل کی طاقت ور ترین آوازوں میں شامل

One of the most powerful voices of the post-independence Urdu ghazal

راجیندر منچندا بانی کی نظم

    نفی سارے حسابوں کی

    لپکتا سرخ امکاں جو مجھے آئندہ کی دہلیز پر لا کر کھڑا کرنے کی خواہش میں مچلتا ہے مرے ہاتھوں کو چھو کر مجھ سے کہتا ہے تمہاری انگلیوں میں خون کم کیوں ہے تمہارے ناخنوں میں زردیاں کس نے سجائی ہیں کلائی سے نکلتی ہڈیوں پر اون کم کیوں ہے میں اس سے ناتواں سی اک صدا میں پوچھتا ہوں اس سے ...

    مزید پڑھیے

    ہر جادۂ شہر

    شہر کی اک اک سڑک پھانکتی آئی ہے لاکھوں حادثوں کی سرد دھول جانے کتنے اجنبی اک دوسرے کے دوست بننے سے کنارہ کر گئے اور کتنے آشناؤں کے دلوں سے مٹ گئی پہچان بھی سو نگاہیں لاکھ زخم چار سمتی لاکھ جھوٹ سو تماشوں کے پڑے ہیں جا بجا دھبے جنہیں گرد مسافت میں چھپانے کے لیے برق پا لمحوں کو ...

    مزید پڑھیے

    عورت کتا اور پڑوس

    اک حسیں سی عورت اپنے نرم چہرے کو مضطرب سا رکھتی ہے جس کے فقرے فقرے میں گونجتی ہے جھلاہٹ اپنے گھر کے آنگن میں جب ٹہلنے آتی ہے دور سے اگر کوئی دیکھ لے ذرا اس کو یا کوئی گزر جائے اس کے گھر کے آگے سے ناک بھوں چڑھاتی ہے اور بڑبڑاتی ہے لیکن اپنے کتے کو پیار سے بلاتی ہے اور لگا کے چھاتی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2