کس میں خوبی ہے جلانے میں کہ جل جانے ہیں
کس میں خوبی ہے جلانے میں کہ جل جانے ہیں شمع میں سوز زیادہ ہے کہ پروانے میں لذت درد کو اک خار میسر نہ ہوا دل کا کانٹا نہ نکالا گیا ویرانے میں میرے پر درد بیاں نے مجھے مرنے نہ دیا موت کو نیند سی آئی مرے افسانے میں آب کوثر تو نہ تھا چشم سیہ میں تیری پڑ گئی جان تجھے دیکھ کے دیوانے ...