Rahman Jami

رحمان جامی

رحمان جامی کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    آدم ہے نہ حوا ہے زماں ہے نہ زمیں ہے

    آدم ہے نہ حوا ہے زماں ہے نہ زمیں ہے وہ کون ہے جو کن میں مگر پردہ نشیں ہے مانا کہ نہیں ہوں ترے الطاف کے قابل تو پھر بھی مرے حال سے غافل تو نہیں ہے بندہ ہوں ترا غیب پہ ایمان ہے میرا اوروں کو نہ ہو مجھ کو مگر تیرا یقیں ہے شاہوں کے بھی تاجوں کو لگا دیتا ہے ٹھوکر یہ بندۂ نا چیز جو اک ...

    مزید پڑھیے

    دل ہے اپنا نہ اب جگر در پیش

    دل ہے اپنا نہ اب جگر در پیش ہے تری چشم معتبر در پیش لوگ بیمار کیوں نہ پڑ جاتے جب کہ تھا حسن چارہ گر در پیش میں ہوا چاہتا تھا بے قابو زندگی ہو گئی مگر در پیش بات کہنی ہے اور اس میں بھی لفظ و معنی کا ہے سفر در پیش اہل نقد و نظر پریشاں ہیں جب سے جامیؔ کا ہے ہنر در پیش

    مزید پڑھیے

    آگہی جس مقام پر ٹھہری

    آگہی جس مقام پر ٹھہری وہ فقط میری رہ گزر ٹھہری جس گھڑی سامنا ہوا تیرا وہ گھڑی جیسے عمر بھر ٹھہری چل پڑا وقت جب ترے ہم راہ شام ٹھہری نہ پھر سحر ٹھہری ہر ملاقات پر ہوا محسوس یہ ملاقات مختصر ٹھہری میرے گھر آئی تھی خوشی لیکن جا کے مہمان تیرے گھر ٹھہری ہر حسیں سے گزر گئی ...

    مزید پڑھیے

    صرف باتوں سے بہل جانے کا قائل تو نہیں

    صرف باتوں سے بہل جانے کا قائل تو نہیں دل مرا سادہ ہے احساس سے غافل تو نہیں وار کرتا ہے نظر سے یہی قاتل تو نہیں چوٹ کھا کر جو تڑپتا ہے مرا دل تو نہیں شور و غل بڑھتا ہی جاتا ہے مرے کانوں میں دل میں جو ہے وہی طوفاں لب ساحل تو نہیں قافلے والوں نے بستر جہاں اپنے کھولے سچ تو یہ ہے وہ ...

    مزید پڑھیے

    تمہاری یاد جو آئی تو دے کے آہ گئی

    تمہاری یاد جو آئی تو دے کے آہ گئی بنا کے درد کو اپنا یہاں گواہ گئی پلٹ کے آؤ گے تم اس لئے بہ حسرت و یاس تمہارے پیچھے بڑی دور تک نگاہ گئی ملا کے چھوڑ دیا آخرش محبت نے تمہارے گھر ہی گئی جو ہماری راہ گئی وہ آرزو جو دبے پاؤں آئی تھی دل میں بنا کے مجھ کو مرے دل کا بادشاہ گئی نہ چھوڑا ...

    مزید پڑھیے

تمام