سسکتی رت کو مہکتا گلاب کر دوں گا
سسکتی رت کو مہکتا گلاب کر دوں گا میں اس بہار میں سب کا حساب کر دوں گا میں انتظار میں ہوں تو کوئی سوال تو کر یقین رکھ میں تجھے لا جواب کر دوں گا ہزار پردوں میں خود کو چھپا کے بیٹھ مگر تجھے کبھی نہ کبھی بے نقاب کر دوں گا مجھے بھروسہ ہے اپنے لہو کے قطروں پر میں نیزے نیزے کو شاخ گلاب ...