آنکھ میں پانی رکھو ہونٹوں پہ چنگاری رکھو
آنکھ میں پانی رکھو ہونٹوں پہ چنگاری رکھو زندہ رہنا ہے تو ترکیبیں بہت ساری رکھو راہ کے پتھر سے بڑھ کر کچھ نہیں ہیں منزلیں راستے آواز دیتے ہیں سفر جاری رکھو ایک ہی ندی کے ہیں یہ دو کنارے دوستو دوستانہ زندگی سے موت سے یاری رکھو آتے جاتے پل یہ کہتے ہیں ہمارے کان میں کوچ کا اعلان ...