Rahat Indori

راحت اندوری

مقبول شاعر اور فلم نغمہ

Popular poet and film lyricist.

راحت اندوری کی غزل

    اٹھی نگاہ تو اپنے ہی رو بہ رو ہم تھے

    اٹھی نگاہ تو اپنے ہی رو بہ رو ہم تھے زمین آئینہ خانہ تھی چار سو ہم تھے دنوں کے بعد اچانک تمہارا دھیان آیا خدا کا شکر کہ اس وقت با وضو ہم تھے وہ آئینہ تو نہیں تھا پر آئینے سا تھا وہ ہم نہیں تھے مگر یار ہو بہ ہو ہم تھے زمیں پہ لڑتے ہوئے آسماں کے نرغے میں کبھی کبھی کوئی دشمن کبھو ...

    مزید پڑھیے

    میرے اشکوں نے کئی آنکھوں میں جل تھل کر دیا

    میرے اشکوں نے کئی آنکھوں میں جل تھل کر دیا ایک پاگل نے بہت لوگوں کو پاگل کر دیا اپنی پلکوں پر سجا کر میرے آنسو آپ نے راستے کی دھول کو آنکھوں کا کاجل کر دیا میں نے دل دے کر اسے کی تھی وفا کی ابتدا اس نے دھوکہ دے کے یہ قصہ مکمل کر دیا یہ ہوائیں کب نگاہیں پھیر لیں کس کو خبر شہرتوں کا ...

    مزید پڑھیے

    شہر کیا دیکھیں کہ ہر منظر میں جالے پڑ گئے

    شہر کیا دیکھیں کہ ہر منظر میں جالے پڑ گئے ایسی گرمی ہے کہ پیلے پھول کالے پڑ گئے میں اندھیروں سے بچا لایا تھا اپنے آپ کو میرا دکھ یہ ہے مرے پیچھے اجالے پڑ گئے جن زمینوں کے قبالے ہیں مرے پرکھوں کے نام ان زمینوں پر مرے جینے کے لالے پڑ گئے طاق میں بیٹھا ہوا بوڑھا کبوتر رو دیا جس میں ...

    مزید پڑھیے

    اسے اب کے وفاؤں سے گزر جانے کی جلدی تھی

    اسے اب کے وفاؤں سے گزر جانے کی جلدی تھی مگر اس بار مجھ کو اپنے گھر جانے کی جلدی تھی ارادہ تھا کہ میں کچھ دیر طوفاں کا مزہ لیتا مگر بے چارے دریا کو اتر جانے کی جلدی تھی میں اپنی مٹھیوں میں قید کر لیتا زمینوں کو مگر میرے قبیلے کو بکھر جانے کی جلدی تھی میں آخر کون سا موسم تمہارے ...

    مزید پڑھیے

    اسے سامان سفر جان یہ جگنو رکھ لے

    اسے سامان سفر جان یہ جگنو رکھ لے راہ میں تیرگی ہوگی مرے آنسو رکھ لے تو جو چاہے تو ترا جھوٹ بھی بک سکتا ہے شرط اتنی ہے کہ سونے کی ترازو رکھ لے وہ کوئی جسم نہیں ہے کہ اسے چھو بھی سکیں ہاں اگر نام ہی رکھنا ہے تو خوشبو رکھ لے تجھ کو ان دیکھی بلندی میں سفر کرنا ہے احتیاطاً مری ہمت مرے ...

    مزید پڑھیے

    وہ اک اک بات پہ رونے لگا تھا

    وہ اک اک بات پہ رونے لگا تھا سمندر آبرو کھونے لگا تھا لگے رہتے تھے سب دروازے پھر بھی میں آنکھیں کھول کر سونے لگا تھا چراتا ہوں اب آنکھیں آئنوں سے خدا کا سامنا ہونے لگا تھا وہ اب آئینے دھوتا پھر رہا ہے اسے چہرے پہ شک ہونے لگا تھا مجھے اب دیکھ کر ہنستی ہے دنیا میں سب کے سامنے ...

    مزید پڑھیے

    ہم نے خود اپنی رہنمائی کی

    ہم نے خود اپنی رہنمائی کی اور شہرت ہوئی خدائی کی میں نے دنیا سے مجھ سے دنیا نے سیکڑوں بار بے وفائی کی کھلے رہتے ہیں سارے دروازے کوئی صورت نہیں رہائی کی ٹوٹ کر ہم ملے ہیں پہلی بار یہ شروعات ہے جدائی کی سوئے رہتے ہیں اوڑھ کر خود کو اب ضرورت نہیں رضائی کی منزلیں چومتی ہیں میرے ...

    مزید پڑھیے

    زندگی کو زخم کی لذت سے مت محروم کر

    زندگی کو زخم کی لذت سے مت محروم کر راستے کے پتھروں سے خیریت معلوم کر ٹوٹ کر بکھری ہوئی تلوار کے ٹکڑے سمیٹ اور اپنے ہار جانے کا سبب معلوم کر جاگتی آنکھوں کے خوابوں کو غزل کا نام دے رات بھر کی کروٹوں کا ذائقہ منظوم کر شام تک لوٹ آؤں گا ہاتھوں کا خالی پن لیے آج پھر نکلا ہوں میں گھر ...

    مزید پڑھیے

    کالی راتوں کو بھی رنگین کہا ہے میں نے

    کالی راتوں کو بھی رنگین کہا ہے میں نے تیری ہر بات پہ آمین کہا ہے میں نے تیری دستار پہ تنقید کی ہمت تو نہیں اپنی پاپوش کو قالین کہا ہے میں نے مصلحت کہیے اسے یا کہ سیاست کہیے چیل کوؤں کو بھی شاہین کہا ہے میں نے ذائقے بارہا آنکھوں میں مزا دیتے ہیں بعض چہروں کو بھی نمکین کہا ہے میں ...

    مزید پڑھیے

    زندگی کی ہر کہانی بے اثر ہو جائے گی

    زندگی کی ہر کہانی بے اثر ہو جائے گی ہم نہ ہوں گے تو یہ دنیا در بدر ہو جائے گی پاؤں پتھر کر کے چھوڑے گی اگر رک جائیے چلتے رہیے تو زمیں بھی ہم سفر ہو جائے گی جگنوؤں کو ساتھ لے کر رات روشن کیجیے راستہ سورج کا دیکھا تو سحر ہو جائے گی زندگی بھی کاش میرے ساتھ رہتی عمر بھر خیر اب جیسے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 5