رات کے سانس کی مہکار سے سرشار ہوا
رات کے سانس کی مہکار سے سرشار ہوا جاگتے شہر سلا دیتی ہے بیدار ہوا ہو کے سیراب خم شب سے سر دامن گل صورت ابر برس جاتی ہے مے خوار ہوا جانے کس طرح خلاؤں میں دھنک بنتی ہے چاند کی رنگ بھری جھیل کے اس پار ہوا طالب موج سحر جاتی ہے لہروں پہ سوار ساحل شب سے اٹھاتی ہے جو پتوار ہوا کتنی ...