Rabia Fakhri

ربیعہ فخری

ربیعہ فخری کے تمام مواد

1 غزل (Ghazal)

    زیست کیا ہے حماقتوں کے سوا

    زیست کیا ہے حماقتوں کے سوا چند ظالم صداقتوں کے سوا ہم نے دانشوروں سے کیا سیکھا الجھی الجھی عبارتوں کے سوا فن کو ورثے میں کیا دیا ہم نے خوب صورت علامتوں کے سوا ہم نے اس زندگی سے کیا پایا چند ذہنی رفاقتوں کے سوا ان بڑی طاقتوں کے پاس ہے کیا چھوٹی چھوٹی رقابتوں کے سوا آستینوں ...

    مزید پڑھیے

1 نظم (Nazm)

    اب دھوپ چڑھی دیواروں پر

    اب وقت سفر آ پہنچا ہے آ مل بیٹھیں دو چار گھڑی جب پہلے پہل تم آئے تھے آغاز سحر کا میلہ تھا کچھ کرنیں مدھم مدھم تھیں کچھ اجلا اجلا دھندلکا تھا کچھ ایسی امنگیں تھیں دل میں جو سرکش بھی معصوم بھی تھیں کچھ ہستی بولتی نظریں تھیں جو شوخ بھی بے مفہوم بھی تھیں سورج کی ابھرتی کرنیں بھی یوں ...

    مزید پڑھیے