بانیہ
یہ بہت حسین خنک و نم رات تھی ۔ ستارے آسمان پر مسکرا رہے تھے ۔ چاند آسما ن پر اور زمین پر بہت دن بعد آیا تھا۔ سو مست مسرور سے نیم سفید بادل اس کے گرد مدھر رومانوی رقص میں اِترا رہے تھے۔ وہ چاند تھا اپنی مستی میں مست ، نازاں ۔کہ چاہے جانے کا بھی تو اک الگ ہی نشہ ہے جس کا خمار اْترے ...