رازدان راز کے تمام مواد

7 غزل (Ghazal)

    جس کا جی چاہے فقیروں کی دعا لے جائے

    جس کا جی چاہے فقیروں کی دعا لے جائے کل ہمیں جانے کہاں وقت اٹھا لے جائے خدمت خلق سے ہستی کو فروزاں کر لے کیا پتہ کون سی ظلمت میں قضا لے جائے اس لئے کوئی جہاں سے نہ گیا کچھ لے کر کیا ہے دنیا میں کوئی ساتھ بھی کیا لے جائے بانٹ دے سب میں یہ خوشیاں جو ملی ہیں تجھ کو اس سے پہلے کہ کوئی ...

    مزید پڑھیے

    اس زمانے کے فریبوں سے بچا کوئی نہ تھا

    اس زمانے کے فریبوں سے بچا کوئی نہ تھا منزلیں تھیں سامنے پر راستہ کوئی نہ تھا زندگی میں جو ملے اچھے لگے اپنے لگے میں تو سب کا ہو گیا لیکن مرا کوئی نہ تھا کس قدر بچ کر چلا میں کتنا آہستہ چلا مڑ کے جب دیکھا تو اپنا نقش پا کوئی نہ تھا غم سے سب ہارے ہوئے تھے زندگی کی دوڑ میں سورما بھی ...

    مزید پڑھیے

    درد ہوگا تو کیا برا ہوگا

    درد ہوگا تو کیا برا ہوگا عشق کا قرض کچھ ادا ہوگا خون سے جو خطوط لکھتا تھا ہاں وہی بے وفا بنا ہوگا گر عنایت کسی نے کی تجھ پر اس میں اس کا ہی کچھ بھلا ہوگا پھر یقیناً کوئی جفا ہوگی اس کا وعدہ اگر وفا ہوگا آج لگتا ہے سب ہمارے ہیں کل ہمارا کسے پتہ ہوگا درد بنیاد زندگی ہے رازؔ اس پہ ...

    مزید پڑھیے

    مدتوں سوچا کیا کہنے کو کچھ

    مدتوں سوچا کیا کہنے کو کچھ پھر بھی مجھ سے کیا بنا کہنے کو کچھ جس کے منہ میں ہی زباں ہوتی نہ تھی آج وہ بھی آ گیا کہنے کو کچھ ضبط نے مجھ کو نہ کچھ کہنے دیا درد تھا کب سے اٹھا کہنے کو کچھ جو بھی آیا منہ میں وہ تم کہہ گئے تم نے اب چھوڑا ہے کیا کہنے کو کچھ تم نے جب ترک تعلق کر لیا کیوں ...

    مزید پڑھیے

    یہ کائنات ہے کیا دشت کیا مکاں کیا ہے

    یہ کائنات ہے کیا دشت کیا مکاں کیا ہے بس ایک جذبۂ تخلیق ہے جہاں کیا ہے خدا نے دیکھ کے تاب تجسس انساں نظر پہ حد سی لگا دی ہے آسماں کیا ہے گلا کے چھوڑے گا ہر شے کو وقت کا تیزاب سوائے نور خدا اور جاوداں کیا ہے بس ایک غیب کی تلوار یہ خدائی ہے پھر اس کے سامنے فریاد کیا فغاں کیا ہے غم ...

    مزید پڑھیے

تمام