Qayyum Tahir

قیوم طاہر

قیوم طاہر کی غزل

    عشق اور عشق کے آداب کا کیا کرنا ہے

    عشق اور عشق کے آداب کا کیا کرنا ہے تو نہیں ہے تو کسی خواب کا کیا کرنا ہے جب ترا نام مرے نام کے ساتھ آیا نہیں حرف کا لفظ کا اعراب کا کیا کرنا ہے اب سمندر ہے نہ پر ہیں نہ شب چار دہم اب تری آنکھ کے مہتاب کا کیا کرنا ہے اک یہی چادر ہجراں مجھے دے کر اس نے کہہ کے رخصت کیا اسباب کا کیا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2