میں نے بھی تہمت تکفیر اٹھائی ہوئی ہے
میں نے بھی تہمت تکفیر اٹھائی ہوئی ہے ایک نیکی مرے حصے میں بھی آئی ہوئی ہے مرے کاندھوں پہ دھرا ہے کوئی ہارا ہوا عشق یہی گٹھڑی ہے جو مدت سے اٹھائی ہوئی ہے تم تو آئے ہو ابھی دشت محبت کی طرف میں نے یہ خاک بہت پہلے اڑائی ہوئی ہے ٹوٹ جاؤں گا اگر مجھ کو بنایا بھی گیا کوئی شے ایسی مری ...