Qamar Raees

قمر رئیس

قمر رئیس کے تمام مواد

6 غزل (Ghazal)

    یہ سناٹا تو دم توڑے ہر اک آواز آنے دو

    یہ سناٹا تو دم توڑے ہر اک آواز آنے دو نہ کچھ آئے تو آواز شکست ساز آنے دو صدائے نغمۂ گل ہے بصد انداز آنے دو فضائے خیمۂ جاں میں چمن کا راز آنے دو یہ طائر اونگھتے رہتے ہیں بیٹھے سبز گنبد پر اگر چگ لیں کہیں سے ہمت پرواز آنے دو وہ در جو بند تھا صدیوں سے حبس دم کے ماروں پر وہی در ہاں ...

    مزید پڑھیے

    مرنے کی کوئی راہ نہ جینے کا سبب ہے

    مرنے کی کوئی راہ نہ جینے کا سبب ہے جینا بھی یہاں قہر ہے مرنا بھی غضب ہے آ جاؤ یہ کوچہ بھی رہ گیسو و لب ہے زنجیر بھی خنجر پہ لہو بھی یہاں سب ہے سنتے ہوئے جگ بیت گیا قصۂ جمہور اب اس کو حقیقت بھی بنا ڈالیے تب ہے یہ آج فضا میں جو گھٹن ہے جو امس ہے کہتے ہیں یہ طوفاں کے لیے حسن طلب ...

    مزید پڑھیے

    متاع فکر نشاط عمل فروغ حیات

    متاع فکر نشاط عمل فروغ حیات تمہارا درد تمہاری یہ آخری سوغات حریف سارا زمانہ رقیب سارا جہاں چرا نہ لے کوئی ڈرتا ہوں اس کا رنگ ثبات کہاں چھپاؤں اسے کس طرح بچاؤں اسے چراغ ایک ہوا تیز اور اندھیری رات فراغ جسم کا دل کا سکوں نظر کا قرار تمہارے درد کے دشمن ہیں یہ سبھی حالات میں اس ...

    مزید پڑھیے

    چلو یہ بھی اپنا ہی جرم ہے یہ گناہ بھی مرے سر گئے

    چلو یہ بھی اپنا ہی جرم ہے یہ گناہ بھی مرے سر گئے میں نہ چل سکا تو ٹھہر گیا وہ گزر سکے تو گزر گئے وہی ساعتیں ہیں فروغ جاں مری راہ شوق میں آج بھی مری منزلوں کے نصیب جب ترے نقش پا سے سنور گئے وہی مرحلے مری یاد ہیں وحی مشغلے مرا خواب ہیں شب و روز جب ترے گیسوؤں ترے عارضوں میں ٹھہر ...

    مزید پڑھیے

    یہ جو رہ رہ کے دھواں اٹھتا ہے

    یہ جو رہ رہ کے دھواں اٹھتا ہے آگ بھی ہوگی جہاں اٹھتا ہے دل کے پہلو میں بھی اک دل ہے ضرور ایک سے غم یہ کہاں اٹھتا ہے آ ہی جائیں گے سیاسی گدھ بھی شہر میں امن و اماں اٹھتا ہے اے خدا اب کہاں جائیں گے صنم پردۂ کعبۂ جاں اٹھتا ہے بال چاندی سے ہیں پھر بھی اکثر دل پہ اک نقش جواں اٹھتا ...

    مزید پڑھیے

تمام