Qaisar Nizami

قیصر نظامی

قیصر نظامی کی غزل

    نظام گلشن ہستی بدل کے دم لیں گے

    نظام گلشن ہستی بدل کے دم لیں گے حدود رنج و الم سے نکل کے دم لیں گے شعور حاصل مقصد جسے سمجھتا ہے یہ عزم ہے اسی منزل پہ چل کے دم لیں گے متاع امن لٹائیں گے ہم زمانے میں نظام جبر و تشدد کچل کے دم لیں گے ندیم بحر مصیبت میں صورت طوفاں مچل مچل کے اٹھیں گے سنبھل کے دم لیں گے نہیں پسند ...

    مزید پڑھیے

    نظر نواز نظاروں سے بات کرتا ہوں

    نظر نواز نظاروں سے بات کرتا ہوں سکوں نصیب سہاروں سے بات کرتا ہوں الجھ رہا ہے جو خاروں میں پھر سے یہ دامن خزاں بدوش بہاروں سے بات کرتا ہوں تمہارے عشق میں تم سے جدا جدا رہ کر غم فراق کے ماروں سے بات کرتا ہوں ترے بغیر یہ عالم ارے معاذ اللہ فلک کے چاند ستاروں سے بات کرتا ہوں وفور ...

    مزید پڑھیے

    محبت باعث دیوانگی ہے اور بس میں ہوں

    محبت باعث دیوانگی ہے اور بس میں ہوں کہ اب پیہم عنایت آپ کی ہے اور بس میں ہوں سکوں حاصل ہے دن میں اور نہ شب کو چین ملتا ہے کہ اب تو کشمکش میں زندگی ہے اور بس میں ہوں نہ جانے ماجرا کیا ہے نظر کچھ بھی نہیں آتا کہ اب حد نظر تک تیرگی ہے اور بس میں ہوں نہیں ہے آج مجھ کو خدشۂ ظلمت زمانے ...

    مزید پڑھیے

    تجھے بھی چین نہ آئے قرار کو ترسے

    تجھے بھی چین نہ آئے قرار کو ترسے چمن میں رہ کے چمن کی بہار کو ترسے الٰہی برق وہ ٹوٹے جمال پر تیرے کلی کی طرح سے تو بھی نکھار کو ترسے تمام عمر رہے میرا منتظر تو بھی تمام عمر مرے انتظار کو ترسے نہ ہو نصیب محبت کی زندگی تجھ کو سکون زیست کو ڈھونڈے قرار کو ترسے دعا ہے قیصرؔ مہجور کی ...

    مزید پڑھیے

    تری نظر کے اشاروں کو دلکشی بخشی

    تری نظر کے اشاروں کو دلکشی بخشی نظر نواز نظاروں کو تازگی بخشی خزاں کی زد میں ہی اب تک ترا گلستاں تھا ہمیں نے آ کے بہاروں کو زندگی بخشی چمن کو ہم نے ہی اپنے لہو سے سینچا ہے کلی کو ہم نے ہی اک طرز دلکشی بخشی تری ادا بھی ادا ہے وہ اک قیامت کی یہ اور بات ہے تاروں کو دلکشی بخشی ہے زعم ...

    مزید پڑھیے

    تری نظر کے اشاروں کو نیند آئی ہے

    تری نظر کے اشاروں کو نیند آئی ہے حیات بخش سہاروں کو نیند آئی ہے ترے بغیر تیرے انتظار سے تھک کر شب فراق کے ماروں کو نیند آئی ہے سحر قریب ہے ارماں اداس دل غمگیں فلک پہ چاند ستاروں کو نیند آئی ہے ترے جمال سے تعبیر تھے جو الفت میں اب ان حسین نظاروں کو نیند آئی ہے ہر ایک موج ہے ساکت ...

    مزید پڑھیے

    محبت کی صہبا پلانے چلا ہوں

    محبت کی صہبا پلانے چلا ہوں زمانے کو انساں بنانے چلا ہوں خوشی اہل گلشن کو یہ سن کے ہوگی مسرت کے نغمے سنانے چلا ہوں چراغ رخ مہر و انجم کو لے کر زمانے کی ظلمت مٹانے چلا ہوں مرا حوصلہ کوئی دیکھے تو آ کر حریفوں سے نظریں ملانے چلا ہوں ترے در پہ ذوق جبیں سائی لے کر مقدر کو پھر آزمانے ...

    مزید پڑھیے

    کہہ رہی ہے ساری دنیا تیرا دیوانہ مجھے

    کہہ رہی ہے ساری دنیا تیرا دیوانہ مجھے تیری نظروں نے بنا ڈالا ہے افسانہ مجھے عشق میں اب مل گئی ہے مجھ کو معراج جنوں اب تو وہ بھی کہہ رہے ہیں اپنا دیوانہ مجھے درس عبرت ہے تمہارے واسطے میرا مآل غنچہ و گل کو سنانا ہے یہ افسانہ مجھے اک نگاہ ناز نے ساقی کی یہ کیا کر دیا رفتہ رفتہ کہہ ...

    مزید پڑھیے

    آتش سوز محبت کو بجھا سکتا ہوں میں

    آتش سوز محبت کو بجھا سکتا ہوں میں دیدۂ پر نم سے اک دریا بہا سکتا ہوں میں حسن بے پروا ترا بس اک اشارہ چاہئے میری ہستی کیا ہے ہستی کو مٹا سکتا ہوں میں یہ تو فرما دیجئے تکمیل الفت کی قسم آپ کو کیا واقعی اپنا بنا سکتا ہوں میں عشق میں روز ازل سے دل ہے پابند وفا بھولنے والے تجھے ...

    مزید پڑھیے

    منحرف مجھ سے اک زمانہ ہے

    منحرف مجھ سے اک زمانہ ہے بدنصیبی کا کیا ٹھکانہ ہے بہکی جاتی ہے چشم زاہد بھی ہر ادا تیری والہانہ ہے کیوں جبیں اب ہے مائل سجدہ کیا یہیں ان کا آستانہ ہے ظرف میکش کو تاڑ لیتی ہے چشم ساقی کا کیا ٹھکانا ہے والیان چمن نہیں واقف برق آسا ہر آشیانہ ہے اب تو رسوائیاں یقینی ہیں ان کے لب ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2