Qaisar Nizami

قیصر نظامی

قیصر نظامی کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    نظام گلشن ہستی بدل کے دم لیں گے

    نظام گلشن ہستی بدل کے دم لیں گے حدود رنج و الم سے نکل کے دم لیں گے شعور حاصل مقصد جسے سمجھتا ہے یہ عزم ہے اسی منزل پہ چل کے دم لیں گے متاع امن لٹائیں گے ہم زمانے میں نظام جبر و تشدد کچل کے دم لیں گے ندیم بحر مصیبت میں صورت طوفاں مچل مچل کے اٹھیں گے سنبھل کے دم لیں گے نہیں پسند ...

    مزید پڑھیے

    نظر نواز نظاروں سے بات کرتا ہوں

    نظر نواز نظاروں سے بات کرتا ہوں سکوں نصیب سہاروں سے بات کرتا ہوں الجھ رہا ہے جو خاروں میں پھر سے یہ دامن خزاں بدوش بہاروں سے بات کرتا ہوں تمہارے عشق میں تم سے جدا جدا رہ کر غم فراق کے ماروں سے بات کرتا ہوں ترے بغیر یہ عالم ارے معاذ اللہ فلک کے چاند ستاروں سے بات کرتا ہوں وفور ...

    مزید پڑھیے

    محبت باعث دیوانگی ہے اور بس میں ہوں

    محبت باعث دیوانگی ہے اور بس میں ہوں کہ اب پیہم عنایت آپ کی ہے اور بس میں ہوں سکوں حاصل ہے دن میں اور نہ شب کو چین ملتا ہے کہ اب تو کشمکش میں زندگی ہے اور بس میں ہوں نہ جانے ماجرا کیا ہے نظر کچھ بھی نہیں آتا کہ اب حد نظر تک تیرگی ہے اور بس میں ہوں نہیں ہے آج مجھ کو خدشۂ ظلمت زمانے ...

    مزید پڑھیے

    تجھے بھی چین نہ آئے قرار کو ترسے

    تجھے بھی چین نہ آئے قرار کو ترسے چمن میں رہ کے چمن کی بہار کو ترسے الٰہی برق وہ ٹوٹے جمال پر تیرے کلی کی طرح سے تو بھی نکھار کو ترسے تمام عمر رہے میرا منتظر تو بھی تمام عمر مرے انتظار کو ترسے نہ ہو نصیب محبت کی زندگی تجھ کو سکون زیست کو ڈھونڈے قرار کو ترسے دعا ہے قیصرؔ مہجور کی ...

    مزید پڑھیے

    تری نظر کے اشاروں کو دلکشی بخشی

    تری نظر کے اشاروں کو دلکشی بخشی نظر نواز نظاروں کو تازگی بخشی خزاں کی زد میں ہی اب تک ترا گلستاں تھا ہمیں نے آ کے بہاروں کو زندگی بخشی چمن کو ہم نے ہی اپنے لہو سے سینچا ہے کلی کو ہم نے ہی اک طرز دلکشی بخشی تری ادا بھی ادا ہے وہ اک قیامت کی یہ اور بات ہے تاروں کو دلکشی بخشی ہے زعم ...

    مزید پڑھیے

تمام