Qaisar Haideri Dehlvi

قیصر حیدری دہلوی

قیصر حیدری دہلوی کے تمام مواد

20 غزل (Ghazal)

    جلوہ فروز دل میں ہے وہ گلعذار آج

    جلوہ فروز دل میں ہے وہ گلعذار آج اف رے خزاں رسیدہ چمن کی بہار آج دونوں کو ہر طرف ہے ترا انتظار آج دل کو قرار ہے نہ نظر کو قرار آج دیکھیں تو چوم لیں دم آرائش آئینہ ان کو بھی اپنی شکل پہ آ جائے پیار آج لو انتہائے شوق نے دیوانہ کر دیا میں ہنس رہا ہوں صبح سے بے اختیار آج دل محو ...

    مزید پڑھیے

    آہ مضراب محبت کے سوا کچھ بھی نہیں

    آہ مضراب محبت کے سوا کچھ بھی نہیں ساز آہوں کی عبادت کے سوا کچھ بھی نہیں زندگی پر جو کبھی تم نے عنایت کی تھی اب وہ توفیق عنایت کے سوا کچھ بھی نہیں اور حاصل ہو کوئی غم تو اجل کو سمجھیں زندگی راز حقیقت کے سوا کچھ بھی نہیں اور افسانۂ ماضی میں تو رکھا کیا ہے اب سکوں لفظ روایت کے سوا ...

    مزید پڑھیے

    اب اس کا اور کیا انجام ہوگا

    اب اس کا اور کیا انجام ہوگا محبت کر کے جو بدنام ہوگا ابھی انساں ہے تشنہ کام الفت ابھی نام وفا بدنام ہوگا جو آغاز سحر کا ہے نظارہ وہی میرا چراغ شام ہوگا کلی پر رات بھر روئے گی شبنم تبسم موت کا پیغام ہوگا

    مزید پڑھیے

    بہ آسانی کہیں شاداں دل ناشاد ہوتا ہے

    بہ آسانی کہیں شاداں دل ناشاد ہوتا ہے بڑی بربادیوں کے بعد یہ آباد ہوتا ہے ٹھہر اے گردش دوراں وہ لب جنبش میں آتے ہیں سراپا گوش ہو کر سن کہ کیا ارشاد ہوتا ہے در ساقی سے آزاد دو عالم اٹھ نہیں سکتا قیود مذہب و ملت سے رند آزاد ہوتا ہے گزشتہ حال الفت کیا سنو گے کیا سناؤں گا یہ قصہ کچھ ...

    مزید پڑھیے

    بس اب ہم سے دل شوریدہ سر دیکھا نہیں جاتا

    بس اب ہم سے دل شوریدہ سر دیکھا نہیں جاتا یہ تڑپانا تڑپنا رات بھر دیکھا نہیں جاتا ہمیں ترکیب ہی نظارۂ رخ کی نہیں آتی کہ وہ ہیں دیکھنے کی شے مگر دیکھا نہیں جاتا خدا جرأت نہ دے مجھ کو کسی دن لب کشائی کی کہ مجھ سے نالۂ محروم اثر دیکھا نہیں جاتا خدا نے شرم رکھ لی ذوق نظارہ کی محفل ...

    مزید پڑھیے

تمام