Qabil Ajmeri

قابل اجمیری

قابل اجمیری کی غزل

    اب یہ عالم ہے کہ غم کی بھی خبر ہوتی نہیں

    اب یہ عالم ہے کہ غم کی بھی خبر ہوتی نہیں اشک بہہ جاتے ہیں لیکن آنکھ تر ہوتی نہیں پھر کوئی کم بخت کشتی نذر طوفاں ہو گئی ورنہ ساحل پر اداسی اس قدر ہوتی نہیں تیرا انداز تغافل ہے جنوں میں آج کل چاک کر لیتا ہوں دامن اور خبر ہوتی نہیں ہائے کس عالم میں چھوڑا ہے تمہارے غم نے ساتھ جب قضا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 3