Prakhar Malviya Kanha

پرکھر مالوی کانھا

پرکھر مالوی کانھا کی غزل

    تیرگی سے روشنی کا ہو گیا

    تیرگی سے روشنی کا ہو گیا میں مکمل شاعری کا ہو گیا دیر تک بھٹکا میں اس کے شہر میں اور پھر اس کی گلی کا ہو گیا سو گیا آنکھوں تلے رکھ کے انہیں اور خط کا رنگ پھیکا ہو گیا ایک بوسہ ہی دیا تھا رات نے چاند تو تو رات ہی کا ہو گیا رات بھر لڑتا رہا لہروں کے ساتھ صبح تک کانہاؔ ندی کا ہو ...

    مزید پڑھیے

    رو دھو کے سب کچھ اچھا ہو جاتا ہے

    رو دھو کے سب کچھ اچھا ہو جاتا ہے من جیسے روٹھا بچہ ہو جاتا ہے کتنا گہرا لگتا ہے غم کا ساغر اشک بہا لوں تو اتھلا ہو جاتا ہے لوگوں کو بس یاد رہے گا تاج محل چھپر والا گھر قصہ ہو جاتا ہے مٹ جاتی ہے مٹی کی سوندھی خوشبو کہنے کو تو گھر پکا ہو جاتا ہے نیند کے خواب کھلی آنکھوں سے جب ...

    مزید پڑھیے

    بہت اکتا گیا جب شاعری سے

    بہت اکتا گیا جب شاعری سے لپٹ کر رو پڑا میں زندگی سے ابھی کچھ دور ہے شمشان لیکن بدن سے راکھ جھڑتی ہے ابھی سے اسے بھی ضبط کہنا ٹھیک ہوگا بہت چیخا ہوں میں پر خامشی سے بس اس کے بعد ہی میٹھی ندی ہے کہا آوارگی نے تشنگی سے لگا ہے سوچنے تھوڑا تو منصف مرے حق میں تمہاری پیروی سے میسر ہو ...

    مزید پڑھیے

    میں بھی گم ماضی میں تھا

    میں بھی گم ماضی میں تھا دریا بھی جلدی میں تھا ایک بلا کا شور و غل میری خاموشی میں تھا بھر آئیں اس کی آنکھیں پھر دریا کشتی میں تھا ایک ہی موسم طاری کیوں دل کی پھلواری میں تھا صحرا صحرا بھٹکا میں وہ دل کی بستی میں تھا لمحہ لمحہ راکھ ہوا میں بھی کب جلدی میں تھا؟

    مزید پڑھیے

    ستم دیکھو کہ جو کھوٹا نہیں ہے

    ستم دیکھو کہ جو کھوٹا نہیں ہے چلن میں بس وہی سکہ نہیں ہے نمک زخموں پہ اب ملتا نہیں ہے یہ لگتا ہے وہ اب میرا نہیں ہے یہاں پر سلسلہ ہے آنسوؤں کا دیا گھر میں مرے بجھتا نہیں ہے یہی رشتہ ہمیں جوڑے ہوئے ہے کہ دونوں کا کوئی اپنا نہیں ہے نئے دن میں نئے کردار میں ہوں مرا اپنا کوئی چہرہ ...

    مزید پڑھیے

    پچھلی تاریخ کا اخبار سنبھالے ہوئے ہیں

    پچھلی تاریخ کا اخبار سنبھالے ہوئے ہیں ان کی تصویر کو بیکار سنبھالے ہوئے ہیں یار اس عمر میں گھنگھرو کی صدائیں چنتے آپ زنجیر کی جھنکار سنبھالے ہوئے ہیں ہم سے ہی لڑتا جھگڑتا ہے یہ بوڑھا سا مکاں ہم ہی گرتی ہوئی دیوار سنبھالے ہوئے ہیں یار اب تک نہ ملا چھور ہمیں دنیا کا روز اول ہی ...

    مزید پڑھیے

    کہیں جینے سے میں ڈرنے لگا تو

    کہیں جینے سے میں ڈرنے لگا تو اجل کے وقت ہی گھبرا گیا تو یہ دنیا اشک سے غم ناپتی ہے اگر میں ضبط کر کے رہ گیا تو خوشی سے نیند میں ہی چل بسوں گا وہ گر خوابوں میں ہی میرا ہوا تو یہ اونچی بلڈنگیں ہیں جس کے دم سے وہ خود فٹ پاتھ پر سویا ملا تو میں برسوں سے جو اب تک کہہ نہ پایا لبوں تک پھر ...

    مزید پڑھیے

    عشق کا روگ بھلا کیسے پلے گا مجھ سے

    عشق کا روگ بھلا کیسے پلے گا مجھ سے قتل ہوتا ہی نہیں یار انا کا مجھ سے گرم پانی کی ندی کھل گئی سینے پہ مرے کل گلے لگ کے بڑی دیر وہ رویا مجھ سے میں بتاتا ہوں کچھ اک دن سے سبھی کو کم تر صاحبو اٹھ گیا کیا میرا بھروسہ مجھ سے اک ترا خواب ہی کافی ہے مرے اڑنے کو رشک کرتا ہے مری جان پرندہ ...

    مزید پڑھیے

    ایک ڈر سا لگا ہوا ہے مجھے

    ایک ڈر سا لگا ہوا ہے مجھے وہ بنا شرط چاہتا ہے مجھے کھل کے رونے کے دن تمام ہوئے اب مرا ضبط دیکھنا ہے مجھے مر رہا ہوں اسی سکون کے ساتھ سانس لینے کا تجربہ ہے مجھے ایک جاں ایک تن ہیں ہجر اور میں تیرا آنا بھی اب سزا ہے مجھے اب میں خاموش ہونے والا ہوں کیا کوئی شخص سن رہا ہے مجھے چپ ...

    مزید پڑھیے

    آگ ہے خوب تھوڑا پانی ہے

    آگ ہے خوب تھوڑا پانی ہے یہ یہاں روز کی کہانی ہے خود سے کرنا ہے قتل خود کو ہی اور خود لاش بھی اٹھانی ہے پی گئے ریت تشنگی میں لوگ شور اٹھا تھا یاں پہ پانی ہے یہ ہی کہنے میں کٹ گئے دو دن چار ہی دن کی زندگانی ہے سارے کردار مر گئے لیکن رو میں اب بھی مری کہانی ہے

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2