درد کی اک کتاب ہے کوئی
درد کی اک کتاب ہے کوئی زندگی اضطراب ہے کوئی تیرگی کی ادا بتاتی ہے داؤں پر ماہتاب ہے کوئی ہو گیا جس کو وہ ہوا تنہا عشق بھی اک عذاب ہے کوئی تیری جانب ہی کھینچ لاتی ہے یاد جیسے سراب ہے کوئی اس کا خاموش دیکھنا بھر ہی اک مکمل جواب ہے کوئی جی رہا ہے مگر نہیں جیتا یوں بھی خانہ خراب ...