Piyare Lal Raunaq Dehlwi

پیارے لال رونق دہلوی

پیارے لال رونق دہلوی کے تمام مواد

4 غزل (Ghazal)

    کیا ہے عشق نے آزاد دو جہاں سے ہمیں

    کیا ہے عشق نے آزاد دو جہاں سے ہمیں نہ کچھ یہاں سے غرض ہے نہ کچھ وہاں سے ہمیں خودی کو بھول کے مست الست ہو جانا ملا ہے فیض یہ خم خانۂ مغاں سے ہمیں اذاں حرم میں ہے ناقوس ہے کنشت میں تو صدائیں آتی ہیں تیری کہاں کہاں سے ہمیں پھر آج اٹھا ہے وہ پردۂ حجاب کہیں شعاعیں سی نظر آتی ہیں کچھ ...

    مزید پڑھیے

    نثار شمع ہونے بزم میں پروانہ آ پہنچا

    نثار شمع ہونے بزم میں پروانہ آ پہنچا قریب منزل دیوانگی دیوانہ آ پہنچا ترانے حمد کے گلشن میں برگ گل سے سنتا ہوں زبان غنچہ پہ کیوں کر ترا افسانہ آ پہنچا اسے کہتے ہیں مل کر خاک میں اکسیر ہو جانا ہوا سر سبز وہ زیر زمیں جو دانہ آ پہنچا سفر اس بزم سے کرنے کو پھر رجعت کی ٹھانی ...

    مزید پڑھیے

    رنگ تصویر جہاں کو ترا نقشا سمجھا

    رنگ تصویر جہاں کو ترا نقشا سمجھا ذرہ ذرہ کو میں اک حسن سراپا سمجھا محو حیرت جو تصور نے بنایا مجھ کو اپنی تصویر کو میں تیرا سراپا سمجھا بے خود جلوہ کبھی اور کبھی ہشیار رہا کبھی معبود کبھی خود کو میں بندہ سمجھا وائے غفلت کہ سراب آسا نہ جانا اس کو بھول اتنی ہوئی دنیا کو میں دنیا ...

    مزید پڑھیے

    بادۂ وحشت اثر سے مست ویرانے میں تھا

    بادۂ وحشت اثر سے مست ویرانے میں تھا ایک عالم بے خودی کا تیرے دیوانے میں تھا جلوہ فرماتا وہ کعبے میں نہ بت خانے میں تھا ڈھونڈھتا تھا جس کو میں وہ دل کے کاشانے میں تھا حسرتیں تھیں رقص میں ساز طرب تھی آہ دل عیش دنیا بھر کا میرے ایک غم خانے میں تھا پوچھتا کیا ہے حقیقت اس کی مجھ سے ...

    مزید پڑھیے