Perwaiz Shaharyar

پرویز شہریار

پرویز شہریار کی رباعی

    شجر ممنوعہ کی چاہ میں

    اس نے کہا تھا۔ ’’ازدواج کی عارضی ادلابدلی سے فرسودہ رشتہ میں نئی بہارآجاتی ہے جس سے رشتے کی جڑ مضبوط ہوتی ہے اور محبت کے بوسیدہ شجر پر نئی کونپلیں پھوٹنے لگتی ہیں۔‘‘ اس نے جھوٹ کہا تھا۔ ’’میں اس شجر ممنوعہ پر چڑھنا نہیں چاہتی تھی۔ مجھے اس سے کراہیت ہوتی تھی۔ لیکن، اس کی خوشی ...

    مزید پڑھیے

    ارہر بڑھیا کی کمرکیوں خمیدہ ہوگئی

    ’’ ہم مکان کے اوپر مکان بنالیں چاہے مکان کے نیچے مکان بنالیں۔ دوگز زمین کے تصرف سے زیادہ کی آرزو بہادر شاہ ظفر جیسا کوئی بادشاہ وقت بھی نہیں کرسکا۔‘‘ میں آرام کرسی پر بیٹھا اخبار پڑھتے وقت سوچ رہا تھا۔ ’’آئے دن اخبارات میں لینڈ مافیا اور انکروچمنٹ کی خبریں چھپ رہی تھیں۔ ...

    مزید پڑھیے

    پروفیسر کی سگریٹ

    سپریم کورٹ کا ایک فرمان جاری ہوا تھا،جس کے مطابق چھتیس گڑھ کی ریاستی حکومت ماؤنوازوں سے نمٹنے کے لیے اسپیشل پولیس آفیسر کے نام پران پڑھ اور معصوم آدی باسیوں کے ہاتھوں میں ہتھیار دے کر انھیں ماؤنوازوں کے خلاف جنگ میں جھونک رہی تھی جو قانون کی نظر میں جرم تھا اور اس سے حقوق ...

    مزید پڑھیے

    اسکاؤٹ گرل

    میرے ایک سوال کے جواب میں اُس نے بتایا۔ ’’صاحب،کبھی کبھی تو مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے میرے جسم کے حساس حصوں پر گرم گرم انگارے رکھے جارہے ہیں۔ میرے کومل انگوں کو کوئی اپنے چرمی بوٹوں سے کچل رہا ہے۔۔۔میری آنکھوں سے درد کے آنسو ٹپکنے لگتے ہیں لیکن کلائنٹ کے سامنے ہمیں رونے کی ...

    مزید پڑھیے

    دس سروں والا بجوکا

    یہ اُس وقت کی بات ہے کہ جب پریم چند کی کہانی کا ’ہوری‘ پچہترسال کا ہو چکا تھا۔ سارے بال سفید ہو چکے تھے۔ چونکہ وہ ایک کسان کا بیٹا تھا، اس لیے ہاتھ پاؤں کے پٹھے اور عضلات اب بھی صحیح سلامت تھے۔البتہ اب وہ اونچا سننے لگا تھا۔افرادِ خانہ کا خیال تھا کہ باپو اپنے مطلب کی بات بہت ...

    مزید پڑھیے