Perwaiz Shaharyar

پرویز شہریار

پرویز شہریار کے تمام مواد

14 نظم (Nazm)

    ہجرت کی صلیب

    ندامت کی کڑی دھوپ میں نہائے ہوئے زیست کے اس کڑے کوس پڑاؤ میں جہاں سیپیاں روشنی کے دخول کے لیے دریچے کھولا نہیں کرتیں سوچتا ہوں اس بھری دنیا میں تنہا کھڑا خاکستر حسرتوں کی انگلی تھامے کمہلائے ہوئے ارماں یوں بھی نکل سکتے تھے موتیوں کی چمک دمک کی چاہ میں در بہ در پھرے بغیر رشتوں کے ...

    مزید پڑھیے

    صندل کی خوشبو اور سانپ

    کوئی افعی ہے جو چندن کے پیڑ کی خوشبو سے مخمور ہو اٹھتا ہے اس کی شاخوں اس کے پتوں سے لپٹ کر نہ جانے کیا ڈھونڈتا رہتا ہے جیسے چاند کی تاک میں ہر دم چکور رہتا ہے جیسے چاند کی گھات میں کوئی میگھ کا کالا چور رہتا ہے اور پھر ایک پل ایسا بھی آتا ہے جب وہ چاند کو اپنی بانہوں میں بھر لیتا ...

    مزید پڑھیے

    انتظار کے دوش پر

    دیوار سے لٹکائے افسردہ کھڑا ہے یوکیلپٹس کا درخت سوچ میں گم اب تک وہ سنہرے بال والی شوخ کرن آئی نہیں آتے ہی لپٹ جائے گی میرے جسم سے بیلوں کی طرح رات پگھلتی رہی ہے بوند بوند دم توڑتی ہیں آخری ساعتیں اے دل ناداں دل بے تاب ٹھہر بس کچھ ہی پل اور صبر کر اجالا ہونے بھر

    مزید پڑھیے

    بڑے شہر کا خواب

    بڑا شہر بڑا شہر، بڑا شہر بڑا شہر کسی کے لیے تو باعث طمانیت کسی کے لیے تو سامان مسرت اور کسی کے لیے ہے تو، سراسر قہر بڑے شہر کی چاہ میں، جانے کتنے تباہ ہوئے کتنے روٹھے اپنوں سے کتنے چھوٹے ہم وطنوں سے لمحہ لمحہ الجھتے رہے سچے جھوٹے سپنوں سے بڑے شہر کا خواب لیے، ہر پل نیا عذاب ...

    مزید پڑھیے

    ماس کی عورت

    وہ حاملین پسلیاں جو آدمی کے کنکال کو ناؤ بنا کر کھینا چاہتی ہیں آج باد مخالف کے برعکس موج حوادث کے خلاف اپنے مفاد میں تو اس میں کیا ہے ان کا قصور تنہائی سے جو اچانک گھبرا گئے تھے حضرت آدم بس اسی بات کا سارا فسانہ سارا فتور پھر تو پسلیٔ آدم سے نمو پزیر ہوا وجود زن اسی وجود زن سے ...

    مزید پڑھیے

تمام

5 افسانہ (Story)

    شجر ممنوعہ کی چاہ میں

    اس نے کہا تھا۔ ’’ازدواج کی عارضی ادلابدلی سے فرسودہ رشتہ میں نئی بہارآجاتی ہے جس سے رشتے کی جڑ مضبوط ہوتی ہے اور محبت کے بوسیدہ شجر پر نئی کونپلیں پھوٹنے لگتی ہیں۔‘‘ اس نے جھوٹ کہا تھا۔ ’’میں اس شجر ممنوعہ پر چڑھنا نہیں چاہتی تھی۔ مجھے اس سے کراہیت ہوتی تھی۔ لیکن، اس کی خوشی ...

    مزید پڑھیے

    ارہر بڑھیا کی کمرکیوں خمیدہ ہوگئی

    ’’ ہم مکان کے اوپر مکان بنالیں چاہے مکان کے نیچے مکان بنالیں۔ دوگز زمین کے تصرف سے زیادہ کی آرزو بہادر شاہ ظفر جیسا کوئی بادشاہ وقت بھی نہیں کرسکا۔‘‘ میں آرام کرسی پر بیٹھا اخبار پڑھتے وقت سوچ رہا تھا۔ ’’آئے دن اخبارات میں لینڈ مافیا اور انکروچمنٹ کی خبریں چھپ رہی تھیں۔ ...

    مزید پڑھیے

    پروفیسر کی سگریٹ

    سپریم کورٹ کا ایک فرمان جاری ہوا تھا،جس کے مطابق چھتیس گڑھ کی ریاستی حکومت ماؤنوازوں سے نمٹنے کے لیے اسپیشل پولیس آفیسر کے نام پران پڑھ اور معصوم آدی باسیوں کے ہاتھوں میں ہتھیار دے کر انھیں ماؤنوازوں کے خلاف جنگ میں جھونک رہی تھی جو قانون کی نظر میں جرم تھا اور اس سے حقوق ...

    مزید پڑھیے

    اسکاؤٹ گرل

    میرے ایک سوال کے جواب میں اُس نے بتایا۔ ’’صاحب،کبھی کبھی تو مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے میرے جسم کے حساس حصوں پر گرم گرم انگارے رکھے جارہے ہیں۔ میرے کومل انگوں کو کوئی اپنے چرمی بوٹوں سے کچل رہا ہے۔۔۔میری آنکھوں سے درد کے آنسو ٹپکنے لگتے ہیں لیکن کلائنٹ کے سامنے ہمیں رونے کی ...

    مزید پڑھیے

    دس سروں والا بجوکا

    یہ اُس وقت کی بات ہے کہ جب پریم چند کی کہانی کا ’ہوری‘ پچہترسال کا ہو چکا تھا۔ سارے بال سفید ہو چکے تھے۔ چونکہ وہ ایک کسان کا بیٹا تھا، اس لیے ہاتھ پاؤں کے پٹھے اور عضلات اب بھی صحیح سلامت تھے۔البتہ اب وہ اونچا سننے لگا تھا۔افرادِ خانہ کا خیال تھا کہ باپو اپنے مطلب کی بات بہت ...

    مزید پڑھیے