Parvez Muzaffar

پرویز مظفر

پرویز مظفر کی غزل

    جو میرے گناہوں پہ نظر رکھتے ہیں

    جو میرے گناہوں پہ نظر رکھتے ہیں البم میں وہی تتلی کے پر رکھتے ہیں ظلمت کی سماعت میں کھل پڑتا ہے مظلوم کے الفاظ اثر رکھتے ہیں کس وقت کہاں کون جلاتا ہے چراغ اتنی تو پتنگے بھی خبر رکھتے ہیں ہیں آبلے کانٹوں کے لیے پیروی میں تاروں کے لیے دیدۂ تر رکھتے ہیں باتیں وہ بھلا کیسے کریں ...

    مزید پڑھیے

    دوست ہے وہ پیٹھ پر آئے گا نیزہ تان کر

    دوست ہے وہ پیٹھ پر آئے گا نیزہ تان کر بھائی ہے تو جا مری رسوائی کا سامان کر ورنہ سیدھے سے ادا کر دے شرافت کا خراج اور آزادی کی خواہش ہے تو بڑھ اعلان کر تجھ کو حق تلفی کا یہ احساس کیوں ہونے لگا سارے اندھے بانٹتے ہیں ریوڑی پہچان کر آ گلے مل درد کا رشتہ ہے اپنے درمیاں اتنے زوروں سے ...

    مزید پڑھیے