Parkash Fikri

پرکاش فکری

پرکاش فکری (ظہیرالحق)جدید اردو شاعروں میں امتیازی مقام حاصل۔ سفر ستارہ اور ایک ذراسی بارش ان کا مجموعہ کلام ہے ۔

Zahirul Haq alias Prakash Fikri, was a modernist Urdu poet famous for his collections of poetry such as; Safar Sitara and Ek Zara Si Barish.

پرکاش فکری کے تمام مواد

23 غزل (Ghazal)

    رنگین خواب آس کے نقشے جلا بھی دے

    رنگین خواب آس کے نقشے جلا بھی دے جاں پہ بنی ہے روشنی اس کو بجھا بھی دے ناموس ضبط بوجھ ہے کب تک لئے پھروں ساری امیدیں چھین کے مجھ کو رلا بھی دے پہنچا ہے کس کی کھوج میں حد زوال تک گم ہو گیا ہے کون تو اس کا پتا بھی دے بے چارگی کی رات کے غار سیاہ سے قید سکوت توڑ کے کوئی صدا بھی دے ہر ...

    مزید پڑھیے

    آندھیاں آتی ہیں اور پیڑ گرا کرتے ہیں

    آندھیاں آتی ہیں اور پیڑ گرا کرتے ہیں حادثے یہ تو یہاں روز ہوا کرتے ہیں ان کے دل میں بھی کوئی کھوج تو پنہاں ہوگی یہ پرندے جو ہواؤں میں اڑا کرتے ہیں خون کا رنگ لئے گرم دھوئیں کے بادل سرد اخبار کے سینے سے اٹھا کرتے ہیں ان اندھیروں میں کوئی راہ تو روشن ہوتی یہ ستارے تو ہر اک رات جلا ...

    مزید پڑھیے

    چاندی جیسی جھلمل مچھلی پانی پگھلے نیلم سا

    چاندی جیسی جھلمل مچھلی پانی پگھلے نیلم سا شاخیں جس پر جھکی ہوئی ہیں دریا بہتے سرگم سا سورج روشن رستہ دے گا کالے گہرے جنگل میں خوف اندھیری راتوں کا اب نقش ہوا ہے مدھم سا درد نہ اٹھا کوئی دل میں لہو نہ ٹپکا آنکھوں سے کہنے والا بجھا بجھا تھا قصہ بھی تھا مبہم سا ہنستی گاتی سب ...

    مزید پڑھیے

    یہ جو جگنو ہیں یا ستارے ہیں

    یہ جو جگنو ہیں یا ستارے ہیں ہم میں روشن ہیں یہ ہمارے ہیں کیا خزاں کیا بہار کا جھگڑا جتنے موسم ہیں ہم کو پیارے ہیں کس کے خاکے میں ہم بھریں ان کو رنگ پھولوں سے جو اتارے ہیں اپنے اندر کی راکھ میں اب بھی جلتے بجھتے سے کچھ شرارے ہیں بیج بوتے ہیں جو ہواؤں میں کتنے معصوم وہ بچارے ...

    مزید پڑھیے

    ساتھ دریا کے ہم بھی جائیں کیا

    ساتھ دریا کے ہم بھی جائیں کیا زور لہروں کا آزمائیں کیا پیڑ سارے اجڑ چکے کب کے شور کرتی ہیں پھر ہوائیں کیا کب وہ گزرے گی اس خرابے سے فصل گل سے یہ پوچھ آئیں کیا پھول باغوں میں جب نہیں کھلتے پھول گملوں میں ہم کھلائیں کیا رات جنگل کی شہر میں آئی گھر چراغوں سے جگمگائیں کیا جو خدا ...

    مزید پڑھیے

تمام