مجھے کچھ یاد آتا ہے
تمہارے شہر کو چھوڑے ہوئے اکیس دن اکیس راتیں اور کچھ پرکار لمحے ہو چکے ہیں مرے اعمال نامے پر کسی بے جان جذبے کا اور ادھورا جسم جلتا ہے وہاں جب دن نکلتا ہے وہاں جب شام ہوتی ہے کسی کے وائلن جیسے بدن پر نرم دھوپوں کے نکھرتے سائے اپنی سرمئی آنکھوں سے دکھ کے راگ گاتے ہیں وہاں جب رات ...