Nomaan Shauque

نعمان شوق

ممتاز ما بعد جدید شاعر، آل انڈیا ریڈیو سے وابستہ

Prominent post-modern poet, associated with All India Radio.

نعمان شوق کی نظم

    مجھے کچھ یاد آتا ہے

    تمہارے شہر کو چھوڑے ہوئے اکیس دن اکیس راتیں اور کچھ پرکار لمحے ہو چکے ہیں مرے اعمال نامے پر کسی بے جان جذبے کا اور ادھورا جسم جلتا ہے وہاں جب دن نکلتا ہے وہاں جب شام ہوتی ہے کسی کے وائلن جیسے بدن پر نرم دھوپوں کے نکھرتے سائے اپنی سرمئی آنکھوں سے دکھ کے راگ گاتے ہیں وہاں جب رات ...

    مزید پڑھیے

    عام معافی کے لیے

    بین کرتی عورتوں سے ہم پوچھ رہے ہیں میرؔ کے شعر کا مطلب بے گھر بھونروں سے کہہ رہے ہیں شکنتلا کو رجھانے کے لیے لو بھری دوپہر میں کوکنے کا تقاضہ کر رہے ہیں کوئل سے اس مشکل وقت میں کچھ لوگ کہہ رہے ہیں ہم سے اپنی وفاداری ثابت کرنے کے لیے ایک ٹوٹے ہوئے برتن کو چاک سے وفاداری ثابت کرنے کے ...

    مزید پڑھیے

    اپنی مرضی کے خلاف

    وہ جو مستقبل کے ڈرائنگ روم میں بیٹھے ماضی کا قہوہ پی رہے ہیں حال بہت بڑی بساط ہے شطرنج کی ان کے لیے اور عام آدمی وہ مہرہ جو پٹ رہا ہے شاہ کو بچانے کے لیے اپنی مرضی کے خلاف

    مزید پڑھیے

    بھیک

    کسی مندر کی گھنٹی سے ڈرا سہما ہوا بھگوان اک ٹوٹے ہوئے ویران گھر میں جا چھپے گا اور پجاری خون میں ڈوبے ہوئے ترشول لے کر دیویوں اور دیوتاؤں کو پکاریں گے صلیبیں بھی سبھی خالی ملیں گی ہر طرف گرجا گھروں میں کیوں کہ سب معصوم طینت لوگ گلی کے موڑ پر سولی سے لٹکے دعائے مغفرت میں ہر گھڑی ...

    مزید پڑھیے

    کتھارسس

    ہم انہیں پالتے ہیں اپنے بچوں کی طرح اپنا خون پلا کر اپنے حصے کا رزق کھلا کر انہیں سیر کراتے ہیں میلے ٹھیلے اور بازاروں کی اپنی انگلی تھما کر کبھی انہیں رزق برق لباس پہنا کر چھوڑ دیتے ہیں گھنے جنگل میں بے تحاشہ رقص کرنے کے لیے کبھی کہتے ہیں ندی کے کنارے پھسلن بھری ڈھلان پر دوڑ کر ...

    مزید پڑھیے

    سڑک کے دونوں طرف خیرت ہے

    آسمان کے ایک کنارے سے دوسرے کنارے تک اڑ رہی ہے رنگ برنگی موت پتنگوں کی طرح بل کھاتی ہوئی جس کی ڈور گلی کے منچلے لڑکوں کے ہاتھوں میں ہے بکھرتے چاند کی ادھ جلی پرچھائیں سے بنے رتھ پر سوار جھومتے ہوئے آتے ہیں آوارہ کتے جو بھونکتے ہیں کبھی دھیمی اور کبھی تیز آواز میں سمجھ دار ...

    مزید پڑھیے

    تقویٰ

    بہت عیار تھے وہ لوگ وہ سارا دن خدا کو یاد کرتے مسجدوں میں جاتے روتے گڑگڑاتے اور تسبیحیں پڑھا کرتے زمانہ معتقد تھا اس قدر ان کا وہ جب باہر نکلتے لوگ ان کے راستے کی گرد کو اپنے عماموں سے ہٹاتے تھے ان کی خاطر خوان پر نعمت سجاتے تھے مگر جب رات آتی اور اندھیرے ہر در و دیوار پر خیمے ...

    مزید پڑھیے

    پیش لفظ ایک محبت نامے کا

    کمرے کی سیلن سے اکتا کر کہیں چلی گئی ہے میرے حصے کی دھوپ بندھن سے ڈرنے والی چڑیا اڑ رہی ہے کھوکھلے آکاش میں اور میں میں تو استقبال بھی نہیں کر سکتا کسی نئی آہٹ کا کیونکہ ڈر گیا ہوں میں آتے ہوئے قدموں کی لوٹتی ہوئی بازگشت سے میری آنکھوں میں جم گئی ہے اداس لو بھری دوپہر ہمالہ کی ...

    مزید پڑھیے

    فریزر میں رکھی شام

    تم نے میری روح کو اک کالے تابوت میں رکھ کر کیلیں ٹھونکیں جسم کو لیکن چھوڑ دیا گھنی رات کے جنگل میں سو جانے کو اور میں تن کے ٹکڑے کر کے لفظوں کے صندوق میں بھر کر بیتے دنوں کے فریزر میں رکھ آیا ہوں جب تم اپنی گزری شاموں کے پٹ کھولوگی ڈر جاؤگی

    مزید پڑھیے

    اچھا عشق

    اچھے عشق کے لیے بہت کچھ درکار ہے عشق کے علاوہ بھی بہت کچھ اور جن کے پاس عشق ہوتا ہے بہت کچھ نہیں ہوتا ان کے پاس برے لوگوں کے پاس وہ سب کچھ ہوتا ہے جس سے پیدا کیا جا سکے اچھے اور سچے عشق کا کبھی نہ ٹوٹنے والا بھرم اچھا عشق اچھے لوگوں کے بس کی بات نہیں

    مزید پڑھیے