جدا ہے تیرا سلیقہ ہے تیرا ڈھنگ الگ
جدا ہے تیرا سلیقہ ہے تیرا ڈھنگ الگ لگے ہے سارے مناظر میں تیرا رنگ الگ رواں تھا گرم لہو آہنی پرندوں میں چھڑی تھی امن پسندوں میں سرد جنگ الگ نئی دشاؤں سے مسموم آندھیاں اٹھیں تو آسماں بھی بدلنے لگا تھا رنگ الگ نشاط فن تو بہر حال اپنی قسمت ہے ہزار اپنے مسائل ہیں ان سے جنگ ...