نرمل ندیم کے تمام مواد

15 غزل (Ghazal)

    عشق کی راہ میں جو دار و رسن ہے کیوں ہے

    عشق کی راہ میں جو دار و رسن ہے کیوں ہے سر کٹانے کی ہر اک دل میں لگن ہے کیوں ہے جس کی خوشبو سے معطر ہیں وفا کی راہیں میرے سینے میں وہ زخموں کا چمن ہے کیوں ہے جس میں لکھی ہے تواریخ کئی صدیوں کی وقت کے سر پہ پڑی ایسی شکن ہے کیوں ہے کیا اسے عشق سے محروم رکھا قدرت نے شمس کے سینے میں جو ...

    مزید پڑھیے

    میرے ہونٹوں پہ مری آہ و فغاں ہے جاناں

    میرے ہونٹوں پہ مری آہ و فغاں ہے جاناں لوگ کہتے ہیں بڑی تلخ زباں ہے جاناں جانتے ہیں کہ محبت کا مرض ہے مجھ کو پوچھ لیتے ہیں مگر درد کہاں ہے جاناں داس لگتے ہیں یہ دنیا کے سخنور تیرے تیری باتوں کا وہ انداز بیاں ہے جاناں کہہ کے پتھر جسے دنیا نے لگا دی ٹھوکر وہ مرا دل ہے محبت کا مکاں ...

    مزید پڑھیے

    نبھایا عشق نے رشتہ جو پیاس پانی کا

    نبھایا عشق نے رشتہ جو پیاس پانی کا اڑا کے لے گیا ہوش و حواس پانی کا کٹے شجر کے سسکتے ہوئے سے پتوں پر دکھائی دیتا ہے چہرہ اداس پانی کا شریف لوگوں کی آنکھوں میں آگ رکھ دے گی پہن کے نکلے گی جب وہ لباس پانی کا وہ ایسے دیکھتا رہتا ہے میری آنکھوں میں لگانے بیٹھا ہوں جیسے قیاس پانی ...

    مزید پڑھیے

    گھٹائیں رقص کرتی ہیں یہ موسم رقص کرتے ہیں

    گھٹائیں رقص کرتی ہیں یہ موسم رقص کرتے ہیں وہ زلفوں کو جب اپنی کر کے پر نم رقص کرتے ہیں بڑی مستی بڑی گہرائی ہے ان شوخ آنکھوں میں انہیں میں مست ہو کر دونوں عالم رقص کرتے ہیں ہوائیں آنے لگتی ہیں کبھی جب ان کے دامن کی دئے بھی کر کے اپنی لو کو مدھم رقص کرتے ہیں تمہارے ہجر کی راتوں ...

    مزید پڑھیے

    اکتا کے کوئے یار سے عشاق چل پڑے

    اکتا کے کوئے یار سے عشاق چل پڑے کار وفا کے دیکھیے مشتاق چل پڑے میں اٹھ گیا تو درد کی محفل اجڑ گئی میرے ہی ساتھ عشق کے مشاق چل پڑے نقش قدم پڑے ہیں یہ قدرت کے جا بجا دنیائے دل سے اٹھ کے بد اخلاق چل پڑے برگ حنا سے لکھ کے نصیحت زمین پر گلشن کو تیرے چھوڑ کے اوراق چل پڑے رشتوں کے ...

    مزید پڑھیے

تمام