Nilofar Afzal

نیلوفر افضل

نیلوفر افضل کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    مچا ہوا ہے خداؤں کی ان کہی کا شور

    مچا ہوا ہے خداؤں کی ان کہی کا شور مگر وہ گونج کہ کھا جائے گی سبھی کا شور تمام رات مہکتا تھا اس کی ٹیبل پر گلاب تازہ کی خوشبو میں فروری کا شور شجر کی تاب سماعت پہ داد بنتی ہے یہ سنتا آیا ہے صدیوں سے آدمی کا شور اے ناخداؤ سمندر کو مت سنا دینا ہماری ناؤ میں اسباب کی کمی کا شور بڑے ...

    مزید پڑھیے

    کماں سے تیر چلا اور صبا نے چپکے سے (ردیف .. ا)

    کماں سے تیر چلا اور صبا نے چپکے سے ہلا کے ہاتھ پرندے کو ہوشیار کیا ہمیں نے صحن چمن میں اڑائی خاک وفا ہمیں نے دشت میں پھولوں کا کاروبار کیا ہم انتظام بہاراں میں غرق تھے اس دم جب اس نے حیلہ اسباب انتشار کیا

    مزید پڑھیے

    مقتل دختر کم نسل سے اٹھتا تھا دھواں (ردیف .. ی)

    مقتل دختر کم نسل سے اٹھتا تھا دھواں مدفن زوجۂ والی میں بڑی برف پڑی میں نے ڈالا جو کوئی واسطہ انگاروں کو یار کل رات انگیٹھی میں بڑی برف پڑی بند کمرے میں مری آنکھ نے سپنے سینکے صحن دالان میں کھڑکی میں بڑی برف پڑی اوس پڑتی رہی مجھ پر مرے ارمانوں پر اور اغیار کی بستی میں بڑی برف ...

    مزید پڑھیے

    اے مرے دوست مرے دشمن جاں خیر تو ہے

    اے مرے دوست مرے دشمن جاں خیر تو ہے تو مرے پاس مرے ساتھ یہاں خیر تو ہے خط دیا تھا انہیں پتھر نہیں آیا اب تک دل کو تشویش ہوئی ہے کہ وہاں خیر تو ہے بات قصداً انہیں آدھی سی سنائی میں نے اب وہ پوچھیں گے کہ کب کون کہاں خیر تو ہے بچ کے اک اور دھماکے سے کیا فون انہیں یاں پہ سب خیر ہے سب ...

    مزید پڑھیے

    سیر بازار جہاں کرتے ہوئے ہم کو چلا (ردیف .. ے)

    سیر بازار جہاں کرتے ہوئے ہم کو چلا دل کی قیمت کا پتہ پھول کی ارزانی سے کن ستاروں نے جڑیں پکڑیں سفال نم میں شب گزیدوں کی سماوات میں گل بانی سے قافلے مثل صبا دل سے گزر جاتے ہیں کون ملتا ہے بھری بھیڑ میں آسانی سے گھر کے ہوتے ہوئے ہم ایسے سفر بخت نجوم ملتے آئے ہیں بہت بے سر و سامانی ...

    مزید پڑھیے

تمام