جنوں تعلیم کچھ فرما رہا ہے
جنوں تعلیم کچھ فرما رہا ہے خرد کا ساتھ چھوٹا جا رہا ہے بڑھی جاتی ہے شمع بزم کی لو کوئی پروانہ شاید آ رہا ہے فنا کا پیش رو اس کو سمجھیے جو لمحہ زندگی کا جا رہا ہے الٰہی شرم رکھنا راز دل کی کسی کا نام لب پر آ رہا ہے تری روشن جبیں کا ہے وہ عالم چراغ ماہ بھی شرما رہا ہے نگہ نے شکل تک ...