Nihal Sevharvi

نہال سیوہاروی

نہال سیوہاروی کی غزل

    زندگی زہر کا اک جام ہوئی جاتی ہے

    زندگی زہر کا اک جام ہوئی جاتی ہے کیا سے کیا یہ مے گلفام ہوئی جاتی ہے کچھ گزاری ہے غم عشق و محبت میں حیات کچھ سپرد غم ایام ہوئی جاتی ہے پھر کسی مرد براہیم کا محتاج ہے دہر پھر وہی کثرت اصنام ہوئی جاتی ہے ہوس سیر تماشہ ہے کہ ہوتی نہیں ختم زندگی ہے کہ سبک گام ہوئی جاتی ہے جو کبھی ...

    مزید پڑھیے

    دل نا مطمئن اندیشۂ برق تپاں میں ہے

    دل نا مطمئن اندیشۂ برق تپاں میں ہے جو بے تابی قفس میں تھی وہی اب آشیاں میں ہے مری بے تابئ دل کی سمجھ میں کچھ نہیں آتا خدا جانے ترا حرف تسلی کس زباں میں ہے یہی انداز ہیں تو غم نہیں کچھ بعد منزل کا امنگیں جاگ اٹھی ہیں زندگی سی کارواں میں ہے اسی کے راگ سے گونجیں گی کل راہیں مسرت ...

    مزید پڑھیے

    زمانہ کیا دیکھیے دکھائے نہ جانے کیا انقلاب آئے

    زمانہ کیا دیکھیے دکھائے نہ جانے کیا انقلاب آئے فلک کے تیور ہیں خشمگیں سے زمیں کے دل میں غبار سا ہے کمال دیوانگی تو جب ہے رہے نہ احساس جیب و دامن اگر ہے احساس جیب و دامن تو پھر جنوں ہوشیار سا ہے کچھ آج ایسی ہی جی پہ گزری دبی ہوئی تھی جو چوٹ ابھری جسے سنبھالے ہوا تھا دل میں وہ نالہ ...

    مزید پڑھیے

    ہوں کالبد خاک میں مہماں کوئی دن اور

    ہوں کالبد خاک میں مہماں کوئی دن اور قسمت میں ہے پابندیٔ زنداں کوئی دن اور ہے دفتر عالم کو ضرورت ابھی میری کرنی ہے مجھے خدمت عنواں کوئی دن اور آنے ہی کو ہے موسم گل خیر منا لے داماں کوئی دن اور گریباں کوئی دن اور اے ابر یوں ہی قطرۂ فشاں رہ ابھی کچھ روز مے خواروں پہ ہوتا رہے ...

    مزید پڑھیے

    اڑا لیے ہیں کچھ ارباب گلستاں نے تو کیا (ردیف .. ے)

    اڑا لیے ہیں کچھ ارباب گلستاں نے تو کیا ہزار شیوۂ نو ہیں مری فغاں کے لیے زمین کوچۂ جاناں سے آ رہی ہے صدا بلندیاں نہیں مخصوص آسماں کے لیے ہے ختم حوصلہ مندی وجود آدم پر ستیزۂ کار ہے فتح غم جہاں کے لیے ہے سخت بے ادبی گر کہے فسانۂ عشق ہر ایک بات مناسب نہیں زباں کے لیے اندھیری رات ...

    مزید پڑھیے

    بہار کا روپ بھی نگاہوں میں اک فریب بہار سا ہے

    بہار کا روپ بھی نگاہوں میں اک فریب بہار سا ہے حیات میں دل کشی نہیں ہے حیات میں انتشار سا ہے زمانہ کیا دیکھیے دکھائے نہ جانے کیا انقلاب آئے فلک کے تیور میں خشمگیں سے زمیں کے دل میں غبار سا ہے کمال دیوانگی تو جب ہے رہے نہ احساس جیب و دامن اگر ہے احساس جیب و دامن تو پھر جنوں ہوشیار ...

    مزید پڑھیے

    واہ فسون آب و گل

    واہ فسون آب و گل دہر ہے اک رنگیں محفل رزم کناں رہ طوفاں سے مل ہی جائے گا ساحل کس کی محفل کو دیکھیں ہم تم ہیں خوراک محفل جوش عمل کی خامی کا نام جہاں میں ہے مشکل سرخ نہ ہو کیوں اشک غم خون جگر بھی ہے شامل یوں نہ فسردہ خاطر رہ غنچہ و گل کی صورت کھل دیکھ طلسم فکر نہالؔ سحر بیاں شاعر ...

    مزید پڑھیے

    گرمئ عشق کے بغیر لطف حیات رائیگاں

    گرمئ عشق کے بغیر لطف حیات رائیگاں عشق ہے زندگی کا روپ عشق سے زندگی جواں ہائے وہ چند ساعتیں گزریں جو تیرے قرب میں رشک سے دیکھتی رہی جن کو حیات جاوداں اف ری منازل بلند تیرے حریم ناز کی پائے طلب کو کتنے طے کرنے پڑے ہیں آسماں برق کی دسترس سے دور عصر نو کے اے طیور اور بلند آشیاں اور ...

    مزید پڑھیے

    اک شخص جواں خاک بسر یاد تو ہوگا

    اک شخص جواں خاک بسر یاد تو ہوگا وہ اپنی نگاہوں کا اثر یاد تو ہوگا وہ دھوم زمانے میں مرے جوش جنوں کی وہ غلغلۂ شام و سحر یاد تو ہوگا بھولے تو نہ ہو گے وہ تجلی کی حکایت وہ تذکرۂ داغ جگر یاد تو ہوگا ہر گام پہ وہ حسن کی پر ہوش نگاہیں وہ عشق کا بد مست سفر یاد تو ہوگا ہر لمحہ وہ دنیائے ...

    مزید پڑھیے

    رابطہ ہے مجھے شیشے سے نہ پیمانے سے

    رابطہ ہے مجھے شیشے سے نہ پیمانے سے پھر وہ کیا بات ہے منسوب ہوں مے خانے سے اہل مے خانہ سلیقے سے پئیں آب حیات ورنہ پھر موت ہے چھلکے گی جو پیمانے سے ایک عالم سے جدا مصلحتیں ہیں اس کی کون ہر بات پہ الجھے ترے دیوانے سے خرد آشوب ہے ہر نکتۂ عرفان حیات اور بڑھتا ہے جنوں عقل کے بڑھ جانے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2