نہال رضوی کے تمام مواد

13 غزل (Ghazal)

    ہم سمجھتے ہیں جسے اپنا جہاں کچھ اور ہے

    ہم سمجھتے ہیں جسے اپنا جہاں کچھ اور ہے یہ زمیں کچھ اور ہے یہ آسماں کچھ اور ہے جی رہے ہیں ہم جسے ناچیز ہے وہ زندگی یہ غبار کارواں ہے کارواں کچھ اور ہے کر رہا ہوں میں ادا کردار جس میں خود بھی ایک وہ تو افسانہ ہے میری داستاں کچھ اور ہے ریگ زاروں پر تو جو چاہے بنا لے نقش پا پتھروں پر ...

    مزید پڑھیے

    زندگی کا یہ عجب دستور ہے

    زندگی کا یہ عجب دستور ہے پاس جو جتنا ہے اتنا دور ہے عکس آئے بھی تو کیا آئے نظر ایک شیشہ وہ بھی چکنا چور ہے ہو صداقت کا علم کیوں کر بلند دار ہے لیکن بنا منصور ہے حال کی بے رحمیوں کے باوجود قلب ماضی سے ابھی مخمور ہے کس طرح کوئی سکوں پائے جہاں ہر نفس دہکا ہوا تندور ہے خود ہے ہر اک ...

    مزید پڑھیے

    دھوپ کیوں کر نہ ہو عتاب زدہ

    دھوپ کیوں کر نہ ہو عتاب زدہ سایہ سایہ ہے آفتاب زدہ نیند آنا وہاں برا کیوں ہے جاگنا بھی جہاں ہو خواب زدہ ہے تبھی سے ہجوم ساحل پر جب سے طوفاں ہوئے حباب زدہ بحر کی کیفیت خدا کی پناہ قطرہ قطرہ ہے سیل آب زدہ لے کے رونے سے مسکرانے تک کیا نہیں آج اضطراب زدہ کیسے آخر شناخت کرتے ...

    مزید پڑھیے

    مجھ کو شاہی نہیں توفیق فقیرانہ دے

    مجھ کو شاہی نہیں توفیق فقیرانہ دے رکھ مجھے بزم میں چاہے مجھے ویرانہ دے بھر دے بھرنا ہے اگر عشق کا سودا سر میں مجھ کو دینا ہے اگر جرأت رندانہ دے آخرش حد بھی ہے ایثار کی کوئی کہ نہیں شمع پر جان کہاں تک کوئی پروانہ دے میں حقیقت کی تہیں کھول کے رکھ سکتا ہوں مجھ کو ترتیب تو دینے کوئی ...

    مزید پڑھیے

    گھیر کر جرأت انکار تلک لے آئے

    گھیر کر جرأت انکار تلک لے آئے لوگ ہم کو رسن و دار تلک لے آئے ہم کو ان پر ہی بھروسہ تھا جو اکثر ہم کو دے کے پھولوں کی قسم خار تلک لے آئے دل کے امراض یہ دیکھا ہے کہ درماں کے لئے ایک بیمار کو بیمار تلک لے آئے روک پائی نہ زباں بھی مری الفاظ مرے ولولے قوت اظہار تلک لے آئے آسماں ہم نے ...

    مزید پڑھیے

تمام