جنون دل کا ابھی ترجمان باقی ہے
جنون دل کا ابھی ترجمان باقی ہے لبوں پہ مہر لگی ہے زبان باقی ہے گئی رتوں کا ابھی تک نشان باقی ہے گلی میں ایک شکستہ مکان باقی ہے نہ پوچھیے ابھی عنواں مرے فسانے کا یہ ابتدا ہے ابھی داستان باقی ہے ڈبو دیا تھا کبھی جس کو تند طوفاں نے اسی سفینے کا اک بادبان باقی ہے ہزار بار زمانے نے ...