وہ یار ہم سے خفا ہے تو ہو ہوا سو ہوا
وہ یار ہم سے خفا ہے تو ہو ہوا سو ہوا پھر اس کا قصہ ہی کیا جانے دو ہوا سو ہوا اگر رقیب شرارت سے باز نہیں آتا بلا سے اپنی کنویں میں پڑو ہوا سو ہوا ہر اک بات میں تم کیوں الجھتے ہو یارو دیکھو یہ مفت گدھے مت چڑھو ہوا سو ہوا یہ سارا قضیہ تو ہم سے ہے اس سے تم کو کیا تم اپنے ایک طرف ہو رو ...