Nawab Shahjahan Begum Shahjahan

نواب شاہجہاں بیگم شاہجہاں

  • 1838 - 1901

نواب شاہجہاں بیگم شاہجہاں کی غزل

    خالق ہو خدائے سحر و شام ہمارا

    خالق ہو خدائے سحر و شام ہمارا مشہور اسی نے یہ کیا نام ہمارا آتی ہے ہوا سرد گھٹا اٹھتی ہے گھنگھور منگواؤ صراحی و مئے و جام ہمارا بیتابیٔ دل ان کے بھی دل میں تو اثر کر مدت سے یہی تجھ سے ہے پیغام ہمارا ہم کرتے ہیں حج کوچۂ دل دار کا اپنے ہے چادر تن جامۂ احرام ہمارا فرقت میں تری ...

    مزید پڑھیے

    سرخ رو ہونے کے قابل کیا حنا تھی میں نہ تھا

    سرخ رو ہونے کے قابل کیا حنا تھی میں نہ تھا آپ کے قدموں کے نیچے اس کو جا تھی میں نہ تھا دیکھتے کیا ہو ادھر گر زلف برہم ہو گئی یہ سراسر حرکت باد صبا تھی میں نہ تھا جل گئے اغیار سب محفل میں آنے سے مرے اے پری یہ گرمیٔ آہ رسا تھی میں نہ تھا کیوں نہ اس حسرت سے میرا شیشۂ دل چور ہو باغ تھا ...

    مزید پڑھیے

    گماں مہر درخشاں کا ہوا ہے روئے روشن پر

    گماں مہر درخشاں کا ہوا ہے روئے روشن پر تعجب ایک عالم کو ہے کیا کیا ان کے جوبن پر پڑھی جب فاتحہ تو پڑھتے پڑھتے ہنس دیا گویا گرائی آپ نے بجلی جب آئے میرے مدفن پر ہمارا دل دکھانا کچھ ہنسی یا کھیل سمجھے ہو سمجھ پکڑو جواں ہو اب نہ جاؤ تم لڑکپن پر سخن کو آپ کے اے حضرت دل کس طرح ...

    مزید پڑھیے