دل مٹے پیار کی اپیلوں پر
دل مٹے پیار کی اپیلوں پر تہمتیں لگ گئیں قبیلوں پر قافلوں کی کتھا کتابوں میں فاصلوں کی صدا فصیلوں پر بھیج سکھیوں کے ہاتھ مت سندیس یوں بھروسہ نہ کر وکیلوں پر سیب چہکار جنگلی چڑیاں رات وادی میں چاند جھیلوں پر اور جی کو پیا ملن کے جتن اور پریتم کا گاؤں میلوں پر کھیلنا چن کے ...