رک جاؤں بھلا کیسے تری راہ گزر میں
رک جاؤں بھلا کیسے تری راہ گزر میں میں باد صبا ہوں مجھے رہنا ہے سفر میں ہر پل مجھے اک خوف کا احساس ہوا ہے آسیب کوئی رہتا ہے شاید مرے گھر میں اس پیکر خوشبو کی میں تصویر بناؤں اتنا تو کمال آئے مرے دست ہنر میں دستار فضیلت کے میں قابل تو نہیں تھا کیا تجھ کو نظر آیا تھا اس خاک بسر ...