ملے بے نشاں کے نشاں کیسے کیسے
ملے بے نشاں کے نشاں کیسے کیسے بنے لا مکاں کے مکاں کیسے کیسے ہوئے خاک دور جہاں کیسے کیسے ہوئے حادثے ہیں یہاں کیسے کیسے سنے وصل میں ہم بیاں کیسے کیسے بہانے کئے وہ عیاں کیسے کیسے قلق ہجر کے ہیں یہاں کیسے کیسے گماں کرتے ہیں وہ وہاں کیسے کیسے ہے کس کا دہن وصف لب میں تمہارے سخنور ...