Nasim Maysori

نسیم میسوری

نسیم میسوری کے تمام مواد

13 غزل (Ghazal)

    میں نہ منت کش انگور ہوا خوب ہوا

    میں نہ منت کش انگور ہوا خوب ہوا چشم مخمور سے مخمور ہوا خوب ہوا شعلۂ آہ مرا نور ہوا خوب ہوا ان کا گیسو شب دیجور ہوا خوب ہوا نکہت زلف سے مسرور ہوا خوب ہوا سانپ کے زہر سے مخمور ہوا خوب ہوا سر جو قدموں پہ رکھا ہاتھ سے سرکا نہ دیا عجز پر میرے وہ مغرور ہوا خوب ہوا آئے پریوں کے پرے وصف ...

    مزید پڑھیے

    قبول کیجیے انکار کا مقام نہیں

    قبول کیجیے انکار کا مقام نہیں یہ جام مے ہے پری وصل کا پیام نہیں عجیب ہے یہ سراپا کمر کا نام نہیں کچھ ان کی بے دہنی میں مجھے کلام نہیں ہے کون شیخ و برہمن جو دل سے رام نہیں تمہارا دیر سے کب تا حرم خرام نہیں لیا جو مول زلیخا نے ماہ کنعاں کو کہا جمال نے صاحب ہوں میں غلام نہیں بہک نہ ...

    مزید پڑھیے

    سبزۂ خط ہے پیمبر رخ ہے قرآن بہار

    سبزۂ خط ہے پیمبر رخ ہے قرآن بہار تو ہے قبلہ تو ہے کعبہ تو ہے ایمان بہار میرے رونے سے ہوئی فصل گلستان بہار ہو گیا میزاب دیدہ میر سامان بہار سرو کو جوگی سمجھ کر فال کھلوانے لگی کیا خزاں میں رہتے ہیں بلبل کو ارمان بہار شاخ گل جنبش کہاں کرتے ہیں متوالوں کی طرح بلبلوں کے بوسے لے ...

    مزید پڑھیے

    تری گلی میں جو آئے وہ گھر نہیں جاتے

    تری گلی میں جو آئے وہ گھر نہیں جاتے جو تیرے در پہ ہیں وہ در بدر نہیں جاتے وہ آئیں گے کبھی کوٹھے پہ امتحاں کر لو فلک سے بھاگے تو شمس و قمر نہیں جاتے مسیح و بو علی سینا کی کیا ہوئی تشخیص کسی علاج سے داغ جگر نہیں جاتے گلے لگاتے ہیں ان کو بہانے رخصت کے چلے شراب کہ اب ہم سفر نہیں ...

    مزید پڑھیے

    میرے احوال کا افسانہ بنایا ہوتا

    میرے احوال کا افسانہ بنایا ہوتا ہر پری زاد کو دیوانہ بنایا ہوتا تو جو روشن مرا کاشانہ بنایا ہوتا منہ ہر اک شمع سے پروانہ بنایا ہوتا ہار تو اس کے گلے کے نہ بنے اشک مرے دل کو بالے ہی کا دردانہ بنایا ہوتا دیکھی مسجد کی بنا میں نے یہ دل میں سوچا کاش اس جا کوئی مے خانہ بنایا ...

    مزید پڑھیے

تمام