Naseem Ajmal

نسیم اجمل

نسیم اجمل کی غزل

    ازل سے اپنے ہی ہونے کے انتظار میں ہوں

    ازل سے اپنے ہی ہونے کے انتظار میں ہوں نمو پزیر ہوں لیکن ترے حصار میں ہوں کہاں پتا تھا کہ اپنا ہی پیش و پس ہوں میں کسے خبر تھی کہ تنہا کھڑا قطار میں ہوں ترے وجود کی ہر دھوپ چھاؤں ہے جس میں میں ریزہ ریزہ اسی خاک رہ گزار میں ہوں یہیں کہیں تری نظروں سے گر کے بکھروں گا میں شاخ سبز ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2