Naseem Ahmad Naseem

نسیم احمد نسیم

نسیم احمد نسیم کے تمام مواد

2 مضمون (Articles)

    اردو زبان میں قصہ گوئی کی روایت

    اردو میں قصہ گوئی کی روایت بہت ہی قدیم ہے۔ عہد قدیم میں قصے، حکایتوں اور داستانوں کے ذیلی و ضمنی واقعات پر مشتمل ہوتے تھے۔ بقول مصنف ”اردو کی نثری داستانیں‘‘ پروفیسر گیان چند جین پرانے قصوں کے چار اہم موضوعات تھے۔ جانوروں کی کہانیاں، سحر، جنس اور جنگ وجدال۔ لیکن مذہب و اخلاق ...

    مزید پڑھیے

    مرزا غالب کلیم الدین احمد کی نظر میں

    پروفیسر کلیم الدین احمد کی تنقید نگاری کا باضابطہ آغاز ”گل نغمہ“ کے مقدمے سے ہوا۔ یہ کتاب ان کے والد عظیم الدین احمد کی نظموں کا مجموعہ ہے۔ کلیم الدین نے ان نظموں کو ترتیب دے کرایک مفصل مقدمہ تحریر کیا۔ ”گل نغمہ“ 1939ء میں شائع ہوئی اور ”اردو شاعری پر ایک نظر“ 1940ء کے آغاز میں ...

    مزید پڑھیے

8 غزل (Ghazal)

    مری اوقات وہ اس طرح بتا دیتا ہے

    مری اوقات وہ اس طرح بتا دیتا ہے خاک لے کر کے ہواؤں میں اڑا دیتا ہے میں بہت دور چلا جاتا ہوں جب بھی خود سے میرے اندر سے کوئی مجھ کو صدا دیتا ہے لاکھ کرتا رہا میں اس کو بھلانے کی سعی یاد رہ رہ کے کوئی اس کی دلا دیتا ہے جب بھی چاہا کہ اسے بڑھ کے میں فوراً چھو لوں کچی نیندوں سے کوئی ...

    مزید پڑھیے

    کہنے کو پر سکون مگر مخمصے میں ہوں

    کہنے کو پر سکون مگر مخمصے میں ہوں برسوں سے میں خدایا عجب مرحلے میں ہوں منزل ہے میرے آگے میں منزل کے روبرو پھر بھی میں چل رہا ہوں ابھی راستے میں ہوں جھوٹی گواہیوں کی بدولت وہ بچ گیا سچ بولتا ہوا میں ابھی کٹگھرے میں ہوں سچ بات کہنا جب سے شروع میں نے کر دیا تب سے کھڑا میں جیسے کسی ...

    مزید پڑھیے

    کرب آنکھوں سے عیاں دل میں کسک باقی ہے

    کرب آنکھوں سے عیاں دل میں کسک باقی ہے تیرے جانے کی خلش آج تلک باقی ہے اس کی خواہش کا شجر خشک نہیں ہو سکتا جس کی ہر شاخ تمنا میں لچک باقی ہے پھر کسی شام کے رخسار پہ رکھ دے گا وہ دن کے چہرے پہ جو تھوڑا سا نمک باقی ہے سینکڑوں بار نسیمؔ اس کو تو دیکھا ہے مگر پھر بھی لگتا ہے ابھی ایک ...

    مزید پڑھیے

    نہ جانے کون سا رشتہ ہے مجھ سے ناتا ہے

    نہ جانے کون سا رشتہ ہے مجھ سے ناتا ہے مری غزل کو وہ تنہائیوں میں گاتا ہے دریچے میں نے مقفل تو کر لئے لیکن وہ خوشبوؤں کی طرح گھر میں آتا جاتا ہے میں اس کے واسطے مشکل سا اک سبق ٹھہرا وہ مجھ کو یاد تو کرتا ہے بھول جاتا ہے وہ ایک لمس کہ اب تک نہ بھول پایا میں نہ جانے کیسے کسی کو کوئی ...

    مزید پڑھیے

    وہیں پہ سچ کا مجھے ترجمان ہونا تھا

    وہیں پہ سچ کا مجھے ترجمان ہونا تھا قدم قدم پہ جہاں امتحان ہونا تھا تمہاری یاد کو کب تک سجا کے رکھتا میں کبھی تو خالی یہ دل کا مکان ہونا تھا عجیب شوق تھا اس کو بھی حق نوائی کا گنوا کے جان بھی جگ میں مہان ہونا تھا میں اور حرص کیا کرتا لپک کے چھونے کی مجھے زمین اسے آسمان ہونا ...

    مزید پڑھیے

تمام