Naqqash Abidi

نقاش عابدی

نقاش عابدی کی غزل

    اب تو روٹھ جانے کا وقت ہی نہیں ملتا

    اب تو روٹھ جانے کا وقت ہی نہیں ملتا تجھ کو آزمانے کا وقت ہی نہیں ملتا سو چکے ہیں جو ارماں یاس کے شبستاں میں اب انہیں جگانے کا وقت ہی نہیں ملتا کس طرح بلائیں اب تجھ کو دید کی خاطر راستہ سجانے کا وقت ہی نہیں ملتا آرزو کی جو دنیا کھو گئی ہے راہوں میں اس کو ڈھونڈ لانے کا وقت ہی نہیں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2