Nakhshab Jaarchawi

نخشب جارچوی

نخشب جارچوی کی غزل

    نظر کو حامل برق جمال کر نہ سکا

    نظر کو حامل برق جمال کر نہ سکا غرور حسن کو میں پائمال کر نہ سکا وہ آنے والے زمانے کو کیا بنائے گا جو آج تک مرے ماضی کو حال کر نہ سکا شکست دل کا مرے راز آپ کیا جانیں ملال ہی نہ ہوا یا ملال کر نہ سکا مجھے لطیف ستم سے کرم کے پردوں میں کچھ اس نے ایسے مٹایا ملال کر نہ سکا ہجوم غم رہا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2