Nakhshab Jaarchawi

نخشب جارچوی

نخشب جارچوی کی غزل

    دل مرا خوگر آلام ہوا جاتا ہے

    دل مرا خوگر آلام ہوا جاتا ہے اب ستم بھی ترا انعام ہوا جاتا ہے ضبط غم موت کا پیغام ہوا جاتا ہے دل کی باتوں میں مرا کام ہوا جاتا ہے نسبت خاص تو ہے ظلم پہ یوں شاد تھے ہم یہ بھی انداز ترا عام ہوا جاتا ہے تیری مخمور نگاہوں کے تصدق میں کوئی واقف راز مے و جام ہوا جاتا ہے ترک الفت سے ...

    مزید پڑھیے

    نگاہ قہر پرور کو بھی تمہید خوشی سمجھے

    نگاہ قہر پرور کو بھی تمہید خوشی سمجھے سمجھنا ہے تو کوئی ہم سے راز زندگی سمجھے وفاؤں کا نتیجہ ہم تو جو کچھ ہے سمجھتے ہیں مگر اے کاش انجام جفا وہ بھی کبھی سمجھے اسے دیر و حرم میں جاذبیت کیا نظر آئے جو تیری دید کو اصل مذاق بندگی سمجھے ہمیں تو خیر جو کچھ آپ نے چاہا وہ سمجھایا مگر یہ ...

    مزید پڑھیے

    کبھی تم نے بھی یہ سوچا کہ ہم فریاد کیا کرتے

    کبھی تم نے بھی یہ سوچا کہ ہم فریاد کیا کرتے تمہارا دل دکھا کر اپنے دل کو شاد کیا کرتے مری بربادیوں پر ہنسنے والو یہ تو سمجھا دو جو مل جاتا تمہیں کو یہ دل برباد کیا کرتے نگاہ یاس میں جب نالۂ خاموش پنہاں ہے تو پھر ہونٹھوں کو ہم شرمندۂ فریاد کیا کرتے دم آخر بھی اے دل خود فریبی ...

    مزید پڑھیے

    امتیاز حسن و الفت آشکارا ہو گیا

    امتیاز حسن و الفت آشکارا ہو گیا تم نہ میرے ہو سکے اور میں تمہارا ہو گیا جانے کیا دل کو محبت میں سہارا ہو گیا یا خوشی بھی بار تھی یا غم گوارا ہو گیا میں کہاں اور جرأت عرض نیاز دل کہاں ہاں مگر تیرا ہی در پردہ اشارہ ہو گیا کیا محبت در حقیقت ہے محبت کا جواب تم بھی ہو جاؤ گے اس کے جو ...

    مزید پڑھیے

    خیال و خواب کی دنیا میں لا کے دیکھ لیا

    خیال و خواب کی دنیا میں لا کے دیکھ لیا تری قسم تجھے تجھ سے چھپا کے دیکھ لیا جو بن پڑے تو ذرا میرے بن کے بھی دیکھو کہ تم نے مجھ کو تو اپنا بنا کے دیکھ لیا کسی طرح بھی وہ دل سے جدا نہیں ہوتے ہزار طرح سے ان کو بھلا کے دیکھ لیا ابھی نہ آئے تھے اچھی طرح سے ہوش میں ہم کسی نے ناز سے پھر ...

    مزید پڑھیے

    اٹھانے والے یہ اک بات ہے بتانے کی

    اٹھانے والے یہ اک بات ہے بتانے کی جبین شوق سے زینت تھی آستانے کی میں اس ادا کو نہ کیوں صبح دائمی کر لوں ٹھہر کہ کھینچ لوں تصویر مسکرانے کی تمہاری آنکھوں میں یہ سرخ سرخ ڈورے ہیں جھلک رہی ہے کہ سرخی مرے فسانے کی تجھے خبر بھی ہے نخشبؔ سے روٹھنے والے ترے بدلتے ہی بدلی نظر زمانے ...

    مزید پڑھیے

    آپ تو گھبرا گئے بیتابیٔ دل دیکھ کر

    آپ تو گھبرا گئے بیتابیٔ دل دیکھ کر کیا کہیں گے بندہ پرور اہل محفل دیکھ کر میں تو ہوں پروردۂ آغوش طوفان فنا خود ڈبو دیتا ہوں کشتی قرب ساحل دیکھ کر اک نگاہ لطف کی محتاج ہے تعمیر عشق آپ کیوں گھبرا گئے ٹوٹا ہوا دل دیکھ کر وہ بھی نخشبؔ بے خودیٔ دل سے آساں ہو گیا درد جو بخشا گیا تھا ...

    مزید پڑھیے

    جنون بے خودی کے ساز و ساماں دیکھنے والے

    جنون بے خودی کے ساز و ساماں دیکھنے والے بڑی حیرت میں ہیں میرا گریباں دیکھنے والے تمہاری زلف کی الجھن میں پھنس کر نیند کھو بیٹھے کبھی سوتے نہیں خواب پریشاں دیکھنے والے ابھی بھڑکے گا سوز غم ابھی یہ زخم کودیں گے ذرا ٹھہریں مرے دل کا چراغاں دیکھنے والے مری ٹھہری ہوئی دنیا میں ...

    مزید پڑھیے

    وہ کون ہے جو ہلاک نگاہ ناز نہیں

    وہ کون ہے جو ہلاک نگاہ ناز نہیں میں کچھ نہیں ہوں اگر چشم امتیاز نہیں کمال عشق میں بھی لذت مجاز نہیں تڑپ رہا ہوں مگر دل میں سوز و ساز نہیں تو کیوں وہ گرمئ محفل وہ دل کشی نہ رہی نیاز مند اگر جان بزم ناز نہیں خلش کے ساتھ تڑپ ہے تڑپ کے ساتھ خلش ہمارے ظاہر و باطن میں امتیاز نہیں یہ ...

    مزید پڑھیے

    وعدے کا اعتبار تو ہے واقعی مجھے

    وعدے کا اعتبار تو ہے واقعی مجھے یہ اور بات ہے کہ ہنسی آ گئی مجھے لائی ہے کس مقام پہ وارفتگی مجھے محسوس ہو رہی ہے اب اپنی کمی مجھے سمجھے ہیں وہ جنوں تو جنوں ہی سہی مجھے دانستہ اب بدلنی پڑی زندگی مجھے جلووں کی روشنی میں جو کھویا تھا پا گیا تم سے نظر ملی تو محبت ملی مجھے ماحول ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2