Nakhshab Jaarchawi

نخشب جارچوی

نخشب جارچوی کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    دل مرا خوگر آلام ہوا جاتا ہے

    دل مرا خوگر آلام ہوا جاتا ہے اب ستم بھی ترا انعام ہوا جاتا ہے ضبط غم موت کا پیغام ہوا جاتا ہے دل کی باتوں میں مرا کام ہوا جاتا ہے نسبت خاص تو ہے ظلم پہ یوں شاد تھے ہم یہ بھی انداز ترا عام ہوا جاتا ہے تیری مخمور نگاہوں کے تصدق میں کوئی واقف راز مے و جام ہوا جاتا ہے ترک الفت سے ...

    مزید پڑھیے

    نگاہ قہر پرور کو بھی تمہید خوشی سمجھے

    نگاہ قہر پرور کو بھی تمہید خوشی سمجھے سمجھنا ہے تو کوئی ہم سے راز زندگی سمجھے وفاؤں کا نتیجہ ہم تو جو کچھ ہے سمجھتے ہیں مگر اے کاش انجام جفا وہ بھی کبھی سمجھے اسے دیر و حرم میں جاذبیت کیا نظر آئے جو تیری دید کو اصل مذاق بندگی سمجھے ہمیں تو خیر جو کچھ آپ نے چاہا وہ سمجھایا مگر یہ ...

    مزید پڑھیے

    کبھی تم نے بھی یہ سوچا کہ ہم فریاد کیا کرتے

    کبھی تم نے بھی یہ سوچا کہ ہم فریاد کیا کرتے تمہارا دل دکھا کر اپنے دل کو شاد کیا کرتے مری بربادیوں پر ہنسنے والو یہ تو سمجھا دو جو مل جاتا تمہیں کو یہ دل برباد کیا کرتے نگاہ یاس میں جب نالۂ خاموش پنہاں ہے تو پھر ہونٹھوں کو ہم شرمندۂ فریاد کیا کرتے دم آخر بھی اے دل خود فریبی ...

    مزید پڑھیے

    امتیاز حسن و الفت آشکارا ہو گیا

    امتیاز حسن و الفت آشکارا ہو گیا تم نہ میرے ہو سکے اور میں تمہارا ہو گیا جانے کیا دل کو محبت میں سہارا ہو گیا یا خوشی بھی بار تھی یا غم گوارا ہو گیا میں کہاں اور جرأت عرض نیاز دل کہاں ہاں مگر تیرا ہی در پردہ اشارہ ہو گیا کیا محبت در حقیقت ہے محبت کا جواب تم بھی ہو جاؤ گے اس کے جو ...

    مزید پڑھیے

    خیال و خواب کی دنیا میں لا کے دیکھ لیا

    خیال و خواب کی دنیا میں لا کے دیکھ لیا تری قسم تجھے تجھ سے چھپا کے دیکھ لیا جو بن پڑے تو ذرا میرے بن کے بھی دیکھو کہ تم نے مجھ کو تو اپنا بنا کے دیکھ لیا کسی طرح بھی وہ دل سے جدا نہیں ہوتے ہزار طرح سے ان کو بھلا کے دیکھ لیا ابھی نہ آئے تھے اچھی طرح سے ہوش میں ہم کسی نے ناز سے پھر ...

    مزید پڑھیے

تمام