سمجھ لیے بھی جو حالات کچھ نہیں ہوگا
سمجھ لیے بھی جو حالات کچھ نہیں ہوگا بہت اندھیری ہے یہ رات کچھ نہیں ہوگا کسے پڑی ہے کہ بہتے گھروں کی فکر کرے بہت گداز ہے برسات کچھ نہیں ہوگا یہ جسم ٹوٹ کے حصوں میں بٹنے والا ہے پھر اس پہ اپنی روایات کچھ نہیں ہوگا ہمارے سامنے ہم ہیں لڑائی کس سے کریں جو ہو گئی بھی تمہیں مات کچھ ...