Najma Jafari

نجمہ جعفری

نجمہ جعفری کی نظم

    اصلی نقلی

    نہ کردار اصلی نہ گفتار اصلی ہو کس طرح دنیا میں بیوپار اصلی الیکشن میں جیتے ہیں رشوت کے بل پہ وہ کیسے بنائیں گے سرکار اصلی بلیک مارکیٹ ہر جگہ کھل رہے ہیں نہ ہے جنس اصلی نہ بازار اصلی عنان حکومت ہے قبضے میں جن کے حقیقت میں ہیں وہ ہی بیکار اصلی ملاوٹ کا ہے دودھ اور گھاس کا گھی نہ غلے ...

    مزید پڑھیے