عذاب ہجر سے انجان تھوڑی ہوتا ہے
عذاب ہجر سے انجان تھوڑی ہوتا ہے یہ دل اب اتنا بھی نادان تھوڑی ہوتا ہے یہ زندگی ہے بہت کچھ یہاں پہ ممکن ہے کہ کچھ نہ ہونے کا امکان تھوڑی ہوتا ہے یہ دل کے زخم چھپا کر جو مسکراتے ہیں تو میرے دوست یہ آسان تھوڑی ہوتا ہے کبھی کبھار تو بدعت بھی ہو ہی جاتی ہے ہر ایک لمحہ ترا دھیان تھوڑی ...