Naghmana Kanwal

نغمانہ کنول

نغمانہ کنول کی غزل

    ہمیں بھی آ گیا آخر کسی غم کو چھپا دینا

    ہمیں بھی آ گیا آخر کسی غم کو چھپا دینا کوئی دل کی اگر پوچھے ذرا سا مسکرا دینا میں اپنے دل میں رکھتی ہوں محبت کرنے والوں کو کبھی سیکھا نہیں میں نے نگینوں کو گنوا دینا اگر خالی ہوں دونوں ہاتھ بھی پھیلا نہیں سکتی کہ جو خود ہی سوالی ہو مجھے پھر اس نے کیا دینا کسی کی پیاس نے سمجھا ...

    مزید پڑھیے

    میری کشتی کے بادباں ٹوٹے

    میری کشتی کے بادباں ٹوٹے ناخداؤں پہ آسماں ٹوٹے وہ جو سپنے تھے میرے بچپن کے دیکھیے آ کے وہ کہاں ٹوٹے زندگی کے بھرم تھے جتنے بھی سب کے سب آج ناگہاں ٹوٹے کیسی کروٹ زمین نے بدلی کچے پکے سبھی مکاں ٹوٹے بول کتنے مری دعاؤں کے تیرے لہجے سے مہرباں ٹوٹے یاد آتا ہے ٹوٹنا دل کا جب کوئی ...

    مزید پڑھیے