Naeem Gilani

نعیم گیلانی

نعیم گیلانی کی غزل

    طلوع صبح سفر کی گھڑی تھی یاد آیا

    طلوع صبح سفر کی گھڑی تھی یاد آیا جدائی راستہ روکے کھڑی تھی یاد آیا کسی کی خندہ لبی سے بھی کھل نہیں پائی گرہ تو اب کے دلوں میں پڑی تھی یاد آیا یہ دل کے زخم اسی جنگ میں عطا ہوئے ہیں جو تیرے نام پہ خود سے لڑی تھی یاد آیا جو میرا وقت مرے ہاتھ آ نہیں رہا تھا مری کلائی پہ تیری گھڑی تھی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2